سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس میں اٹارنی جنرل کو آج طلب کرلیا
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کراچی میں بااثرشخص کے بیٹے شاہ رخ جتوئی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شاہ زیب کے کیس میں ملزمان کی بریت کیخلاف مقدمے میں اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج معاونت کیلیے طلب کر لیا۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں فل بینچ نے سماعت کی، سول سوسائٹی کے وکیل فیصل صدیقی پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے تمام ملزمان کو روسٹرم پربلاتے ہوئے پوچھا اس کیس میں کتنے ملزمان ہیں، ملزمان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے بتایا 4 ملزمان ہیں۔ ملزمان شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور اور سجاد تالپور عدالت میں پیش ہوئے جب کہ ایک ملزم ابھی جیل میں ہے۔
چیف جسٹس نے کہا جیل میں موجود ملزم غلام مرتضیٰ دیگر ملزمان کا ملازم ہے۔ وکیل نے کہا یہ دہشتگردی کا مقدمہ تھا، سندھ ہائیکورٹ نے مقدمہ سیشن کورٹ میں چلوایا جبکہ انسداد دہشتگردی عدالت نے مقدمہ عام عدالت منتقل کرنے کی درخواست خارج کردی تھی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اگر سپریم کورٹ کافیصلہ غیرقانونی ہوتوسپریم کورٹ ری وزٹ کرسکتی ہے۔
علاوہ ازیں عدالت نے اٹارنی جنرل کے علاوہ آج بابراعوان کوبھی طلب کرلیا۔ ٹیکس کے کیس میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ہر مہینے کا روسٹر پہلے جاری کردیا جاتا ہے تاکہ کام جلد مکمل ہوسکے۔
چیف جسٹس نے معروف قانون دان سلمان اکرم راجہ سے مکالمے میں کہاکہ اگرسپریم کورٹ کو نہ سنبھالا تو نقصان ہوگا پھر آپ کی پریکٹس بھی نہیں چل سکے گی۔