سپریم کورٹ نے شاہد مسعود سمیت اہم میڈیا شخصیات کو طلب کرلیا
کراچی: زینب قتل کیس میں سپریم کورٹ نے نجی ٹی وی اینکر شاہد مسعود سمیت اہم میڈیا شخصیات کو طلب کرلیا۔
ٹی وی اینکر شاہد مسعود نے زینب قتل کے ملزم عمران علی کے 37 بینک اکاؤنٹس کا دعویٰ کیا تاہم اسٹیٹ بینک نے ان کے اس دعوے کی تردید کردی ہے۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کل زینب قتل از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوگی جس کے لیے شاہد مسعود اور اہم میڈیا شخصیات کو کل طلب کرلیا گیا ہے۔
آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مختلف کیسز کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر سینئر صحافی مظہر عباس بھی عدالت میں موجود تھے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ شاہد مسعود کے معاملے پر ہم تمام صحافی تنظیموں کو نوٹس جاری کررہے ہیں، مظہر صاحب، بتائیں کس کس کو نوٹس کریں، انصاف کرنا عدلیہ کا نہیں آپ لوگوں کا بھی کام ہے۔
مظہر عباس نے جواب دیا کہ بدقسمتی سے صحافتی قوانین پر عمل نہیں ہو رہا، شاہد مسعود کا دعویٰ انفرادی معاملہ ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ مظہر صاحب، انصاف کرنا صرف عدلیہ کی ذمہ داری نہیں، اب ذمہ داری میڈیا پر بھی عائد ہوگی، مظہر صاحب، ہم نوٹس جاری کررہے ہیں، میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
مظہر عباس نے کہا کہ آپ پاکستان یونین آف جرنلسٹس کو نوٹس جاری کر دیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم سب کو نوٹس جاری کریں گے، جو بڑے ہیں وہ کل لاہور آجائیں۔
بعدازاں سپریم کورٹ نے زینب قتل کیس میں لاہور رجسٹری میں پیشی کے لئے میڈیا پرسنز کو نوٹسز جاری کردئیے جن میں ڈاکٹر شاہد مسعود، حمید ہارون، میر شکیل الرحمن ،فہد حسین ،آئی اے رحمان، کامران خان ،مجیب الرحمن شامی ،کاشف عباسی، حامدمیر، میاں عامرمحمود ،مس رمیزہ ،سرمد علی اورضیاء شاہد شامل ہیں۔ نوٹسز کے مطابق ان میڈیا پرسنز کو کل صبح 10 بجے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں طلب کیاگیا ہے جہاں زینب قتل کیس کی سماعت ہوگی۔ چیف جسٹس نے ڈی جی فارنسک لیبارٹریز اور آئی جی پنجاب کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کردیا ہے۔
واضح رہے کہ شاہد مسعود نے اپنے پروگرام میں زینب قتل کے ملزم عمران کے 37 بینک اکاؤنٹس کا دعویٰ کیا تھا تاہم اسٹیٹ بینک نے اس دعوے کی تردید کردی ہے۔ شاہد مسعود دو روز پہلے بھی اسی معاملے پر سپریم کورٹ میں پیش ہوچکے ہیں۔