سپریم کورٹ آف پاکستان نے کالعدم تحریک طالبان کے 3 کارندوں کی سزا کے خلاف اپیلیں خارج کر دیں
اسلام آباد 19 اپریل 2018ء
(پاکستان بیورو نیوز وی او سی) .www.newsvoc.com
سپریم کورٹ آف پاکستان نے کالعدم تحریک طالبان کے 3 کارندوں کی سزا کے خلاف اپیلیں خارج کرتے ہوئے ان کی 14 سال قید کی سزا برقرار رکھنے کا فیصلہ سنا دیا۔دوران سماعتملزمان کے وکیل نے کہا کہ ایک ملزم کم عمر ہے جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ دنیا میں پہلی غلطی کو آخری غلطی کہا جاتا ہے۔ پاکستان میں کہا جاتا ہے پہلی بار ہے جانے دو۔ جانے دو کا کلچر دراصل دوسری غلطی کا لائسنس ہوتا ہے.
تفصیلات کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کے 3 دہشت گردوں کی ٹرائل کورٹ سے دی جانے والی 14 سال قید کی سزا کے خلاف ملزمان کی اپیلوں پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ ملزمان کا تحریک طالبان سے تعلق ثابت ہوا، دہشت گردوں کے کیس میں تکنیکی خامیاں نہیں دیکھتے۔ دہشت گرد 840 کلو دھماکہ خیز مواد کے ساتھ گرفتار ہوئے۔
ملزمان کے وکیل نے کہا کہ ایک ملزم کم عمر ہے جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ دنیا میں پہلی غلطی کو آخری غلطی کہا جاتا ہے۔ پاکستان میں کہا جاتا ہے پہلی بار ہے جانے دو۔ جانے دو کا کلچر دراصل دوسری غلطی کا لائسنس ہوتا ہے۔ملزمان کے وکیل نے کہا کہ ملزمان سےگن پاﺅڈر ملا جو دھماکہ خیز مواد نہیں جس پر عدالت نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں ملزمان سے ٹیلکم پاﺅڈر ملتا؟
عدالت نے ملزمان کی 14 سال قید کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنا دیا۔ ٹرائل کورٹ کے مذکورہ فیصلے کو اس سے قبل ہائی کورٹ نے بھی برقرار رکھا تھا۔ملزمان آصف شیراز، حبیب اور نیاز بین کے خلاف تھانہ کتنی پشاور میں مقدمہ درج ہے۔ ملزمان سے دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا تھا۔