سنسر بورڈ کے فل بورڈ نے فلم ورنہ کے چند سین کاٹنے کے بعد نمائش کی اجازت دے دی
کراچی: مرکزی فلم سنسر بورڈ کے فل بورڈ نے ہدایتکار شعیب منصور کی فلم ’’ورنہ‘‘ کو نمائش کی اجازت دے دی ہے۔
شعیب منصور کمرشل اور روایتی دھوم دھڑکے کے بجائے سماجی موضوعات پر فلمیں بنانے کے لیے مشہور ہیں۔ ان کی فلمیں ’’خدا کے لیے‘‘ اور’’بول‘‘ میں بھی معاشرے کے سلگتے مسائل کو اجاگر کیا گیا تھا اور اب ان کی نئی فلم ’’ورنہ‘‘ میں بھی خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کو موضوع بنایا گیا ہے۔ سنسر بورڈ نے ریلیز سے صرف 2 دن پہلے ہی فلم کو نمائش سے روک دیا تھا۔ سنسر بورڈ ذرائع کا کہنا تھا کہ فلم کو اس کے بے باک موضوع اور قابل اعتراض ڈائیلاگز کے باعث روکا گیا ہے تاہم اب مرکزی فلم سنسر بورڈ کے فل بورڈ نے ’’ورنہ‘‘ کو نمائش کی اجازت دے دی ہے۔
فلم ’’ورنہ‘‘ کے ڈسٹری بیوٹر ستیش آنند نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی فلم سنسر بورڈ کے فل بورڈ نے فلم کے چند سین کاٹنے کے بعد نمائش کی اجازت دے دی ہے۔ ہم کوشش کریں گے کہ ’’ورنہ‘‘ 17 نومبر کو لاہور سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں ریلیز کریں۔
واضح رہے کہ ریلیز سے پہلے ہی ’’ورنہ‘‘ کے سماجی اور فلمی حلقوں میں بڑے چرچے تھے اور اس کے موضوع کو سراہا جارہا تھا۔