پاکستان

سندھ میں حکما کی 17ویں گریڈ میں بھرتیاں شروع ہوگئیں

اسلام آباد ( مشرف زیدی ) پنجاب میں بیوروکریسی کے سرخ فیتے نے جہاں اطبا پر سرکاری نوکریوں کے دروازے بند کردئے ہیں وہاں سرکاری ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں سیٹیں ختم کرکے آئیندہ کے لئے کسی حکیم کو بھرتی نہ کرنے کی پالیسی نافذ کردی گئی ہے لیکن سندھ میں اسکے برعکس ایمپلائز اطباء کے لئے گریڈ 17 پر پوسٹنگ آرڈر جاری ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
سندھ کے ہر ضلع میں سینئر سرکاری حکیم کو گریڈ 17 پر ترقی کا پوسٹنگ آرڈر دیا جائے گا ، جو انہیں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر جاری کرے گا۔یاد رہے کہ طویل جدوجہد کے بعد 15. 28.12میں یہ آرڈر پاس ہوا تھا تاہم حکماء کی کوئی مؤثر آواز نہ ہونے کی وجہ سے بوجوہ اسے سرد خانہ کی نظر کر دیا گیا تھا. جس پر یونیورسل طبی فاؤنڈیشن نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا اور یوں طویل قانونی جدوجہد کے بعد گزشتہ روز کورٹ سے اپنے حق میں فیصلہ حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی اور اب سندھ بھر میں اس فیصلہ پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے ۔اس فیصلہ کو 28۔12۔2015 سے ہی نافذ العمل قرار دیا گیا ہے۔ پروفیسر حکیم صدیق بریرو صدر یونیورسل طبی فاؤنڈیشن نے اس فیصلے کو مسئلہ صحت حل کرنے میں اہم پیش رفت قرار دیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے اطباء سندھ کے ان دور دواز علاقوں میں بھی جا کر اپنی خدمات انجام دیتے ہیں جہاں ڈاکٹرز اور نرسیں جانے سے گریز کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ طب یونانی(اسلامی) کا زوال ایک بہت بڑی سازش ہے۔جس میں بیوروکریسی کے ساتھ ساتھ’’ سامراج‘‘ اصل رکاوٹ ہے۔اگر موجودہ حکومت نے اس سلسلے میں خود انحصاری کی راہ نہ اپنائی اور اپنے اس ورثہ کی حفاظت نہ کی تو بعید نہیں کہ آئندہ آنے والے وقت میں پاکستانیوں کو ہربل (یونانی )میڈیسنزبھی ’’بائر‘‘یا کسی اور ملٹی نیشنل کمپنی کی بنی ہوئی خریدنی پڑیں ۔لہٰذا اس سلسلے میں حکومت طب یونانی اور صنعت طبی دواسازی کی سرپرستی کرے اور اس سلسلے میں قوانین میں ترامیم اور تنسیخ جو کہ عوامی مفاد نیز صنعت طبی دواسازی کے مفاد میں اطبائے پاکستان اور دیگر طبی تنظیموں نے پیش کی ہیں ان پر عملدرآمد کیا جائے تا کہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button