سماجی اور کاروباری حلقوں کا پولیس کو خراج تحسین
بینک ڈکیتیوں میں ملوث عمیر عرف میرو گروہ کے دو ارکان گرفتار ۔ملزمان کا تعلق بین الصوبائی جرائم پیشہ گروہ سے ہے۔
گرجاکھ، اروپ اور سو ل لائنز کے علاقے میں بینک لوٹنے کا انکشاف۔ملزمان کامونکے اورایمن آباد کے علاقے میں رہزنی کی وارداتوں میں ملوث ہیں ۔فنگر پرنٹ ظاہر نہ ہونے کے لئے ہاتھوں کو ایلفی لگاتے۔پسٹل ، ماسک اور ایلفی برآمد ۔
سماجی اور کاروباری حلقوں کا پولیس کو خراج تحسین ۔ پولیس ٹیم کو شاباش
گوجرانوالہ (11مئی ) سی آئی اے پولیس نے بینک ڈکیتیوں میں ملوث اورمتعدد تھانہ جات کو مطلوب عمیر عرف میرو گروہ کے دو ارکان گرفتار کر کے ان کے قبضہ سے دو پسٹل ،ماسک اور ایلفی برآمد کی ہے ۔ ملزمان نے گرجاکھ ،اروپ اور سو ل لائنز کے علاقے میں تین بینک لوٹنے سمیت رہزنی کی متعدد و ارداتوں کا انکشاف کیا ہے ۔گرفتار کئے گئے ملزمان میں عمیر سکنہ شاہین آباد اور شہباز سکنہ کامونکے شامل ہیں ۔لوٹی گئی رقم کی برآمد گی اور گینگ کے مفرور ارکان کی گرفتاری کے لئے تحرک کیا جا رہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں گوجرانوالہ میں بینک ڈکیتی کی متعدد وارداتیں ہوئیں جن کے ملزمان کی گرفتاری کے لئے قائم مقام سٹی پولیس آفیسر محمد ندیم کھوکھر نے ڈی ایس پی سی آئی اے عمران عباس چدھڑ کو خصوصی ٹاسک دیا ۔ ڈی ایس پی سی آئی اے نے اے ایس آئی خلیل اللہ کمبوہ، اے ایس آئی اورنگزیب ، عمران اختر، ولی داد ، حامد الرحمن اور سلطان محمود پر خصوصی ٹیم تشکیل دے کر خود ٹیم کی نگرانی کی۔پولیس ٹیم نے اروپ کے علاقہ میں ہونے والی بینک ڈکیتی کی واردات کے تناظر میں تفتیش عمل میں لائی ۔اس واردات میں حافظ آباد کا رہائشی زاہد نامی ملزم ہلاک اور نعیم زخمی ہوا تھا۔ ٹیم نے جیو فینسی، سی آر او ریکارڈ اور ٹیکنیکل سپورٹ سے ملزم عمیر کو زیر حراست لے کر تفتیش کا د ائرہ کار وسیع کر کے کامونکے سے شہبازکو گرفتار کیا گیا ۔دوران تفتیش ملزمان نے بتایا کہ وہ واردات کی پلاننگ کے لئے بینک ڈکیتی کے دوران ہلاک ہونے والے ملزم زاہد کے گھر ٹھٹھہ جاد میں اکھٹے ہوتے ۔بینک واردات کی پلاننگ کے لئے نوٹ تبدیل کرنے کے بہانے بینک میں جاتے۔ گارڈ کی جائے ڈیوٹی اور مورچہ وغیرہ کو نوٹ کرتے ۔شاطر ملزمان دوران و اردات موبائل فون کا استعمال نہ کرتے ۔ملزمان حافظ آباد سے گاڑی میں گوجرانوالہ آتے ا ور اپنی گاڑی شاہین آباد کے رہائشی عمیر کے گھرکھڑی کر کے وہاں اپنے ہاتھوں کو ایلفی لگاتے۔ چہرے کو چھپانے کے لئے ماسک اور دہشت پھیلانے کے لئے اسلحہ لیتے اورموٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر واردات کے لئے نکلتے ۔ملزمان عمیر اور شہباز نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ قتل اور ڈکیتی کے مقدمہ میں جیل کاٹ چکے ہیں ۔ چند ماہ قبل جیل سے رہا ہو کر آئے ہیں ۔ جیل عرصہ کے دوران امان اللہ، ، سیف اللہ، نعیم اوزاہد وغیرہ پر جرائم پیشہ گینگ تشکیل دیا اور رہا ہوتے ہی سول لائنز، گرجاکھ اور اروپ میں بینک ڈکیتی اور رہزنی کی متعدد و ارداتیں کیں ۔ مزید بتایا کہ انہوں نے ماڈل ٹاؤن کے رہائشی عبدالحمید کے گھر رہزنی کی واردات کی ۔ مزاحمت پر دو کس عبدالصمد اور ابوبکر کو فائرنگ کر کے شدید مضروب کیا اور طلائی زیورات اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے ۔ملزمان نے ایمن آباد کے علاقے میں بھی ڈکیتی کی وارداتوں کا انکشاف کیا ۔دونوں ملزمان کا تعلق بین الصوبائی جرائم پیشہ گروہ سے ہے۔باقی ملزمان کا تعلق مالا کنڈ ا یجنسی سے ہے ۔ و اردات کے دوران لوٹی گئی رقم کا زیادحصہ مالا کنڈ کے رہائشی نعیم ، عظیم، نعیم اور امان ا للہ لے کر علاقہ غیر ر وانہ ہو جاتے ۔چند دن پردہ سے غائب رہنے کے بعد وہ دوبارہ کسی دوسری واردات کی پلاننگ کرتے ۔ مالا کنڈ کے رہائشی تین ملزمان عظیم وغیرہ کی گرفتار ی کے لئے پولیس ٹیمیں تشکیل دے کر کراچی اور علاقہ غیر روانہ کر دی گئی ہیں۔خطرناک گروہ کے ارکان کی گرفتاری پر کاروباری و سماجی حلقوں و تنظیموں نے سی آئی اے پولیس کی کارکردگی کو سراہا ۔قائم مقام سٹی پولیس آفیسر محمد ندیم کھوکھر نے ڈی ایس پی سی آئی ا ے عمران عباس چدھڑ اور ان کی ٹیم کو شاباش دی۔اس موقع پر سی پی او کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری سے جرائم کاگراف کم ہوا ہے اور شہریوں کو ا من کی فضا میسر آئی ہے ۔ سی آئی اے پولیس انسداد جرائم کے لئے موثر کردار ادا کر رہی ہے۔