سعودی کابینہ کا امریکا کی جانب سے اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار
ریاض 6 دسمبر 2017
(بیورو رپوٹ پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
سفارتخانہ بیت المقدس منتقلی کے حوالے سے وقت آنے پر فیصلہ کریں گے ،ْ آئندہ چند روز میں اعلان بھی کیا جائے گا ،ْترجمان
سعودی کابینہ نے امریکا کی جانب سے اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کردیا۔امریکا کی جانب سے اسرائیل میں اپنے سفارتخانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اس فیصلہ کو اب موخر کردیا گیا ۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان ہوگن گڈلے نے میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل میں سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی کے حوالے سے فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا اور وہ اس معاملے پر ہمیشہ سے کلیئر ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ سفارتخانہ بیت المقدس منتقلی کے حوالے سے وقت آنے پر فیصلہ کریں گے اور آئندہ چند روز میں اعلان بھی کیا جائے گا۔سعودی کابینہ نے کہا کہ ان کا ملک فلسطینیوں کی حق خودارادیت کی مکمل حمایت کرتا ہے اور بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کرتا ہے۔سعودی عرب نے کہا کہ امریکی حکومت اپنے اقدام سے پیدا ہونے والے منفی نتائج پرغور کریں اور بین الاقوامی قراردادوں کے تحت مسئلہ فلسطینی حل کرنے میں مدد کرے۔
سعودی کابینہ نے کہا کہ امید ہے حوثی باغیوں کیخلاف یمنی عوام کی مزاحمت کے مثبت نتائج سامنے آئینگے ،ْیمن کے بحران سے نکل کرعرب دنیا میں واپس لوٹنے کے خواہشمندہیں۔کابینہ کا کہنا تھا کہ یمنی سرزمین کی وحدت،خودمختاری، سالمیت یقینی بنانے پر زور دیتے ہیں۔