سعودی مفتی اعظم کا تعلق شیخ عبدالوہاب کی اولادسے ہونے کا دعویٰ مسترد
ریاض ۔29مئی2017ء)
بیورو رپورٹ نیوز وائس آف کینیڈا)
سعودی مفتی اعظم کا تعلق شیخ عبدالوہاب کی اولادسے ہونے کا دعویٰ مسترد
سعودی آل الشیخ خاندان نے خلیجی امیر کے دعوے کی تردید کر دی،تعلق بنی تمیم سے ہے
مملکت سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ کے خاندان کی جانب سے ایک وضاحتی بیان جاری کیا گیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک خلیجی ریاست کے امیر (حکمراں) کی جانب سے کیا جانے والا یہ دعوی کہ وہ شیخ محمد بن عبدالوہاب کی اولاد میں سے ہیں، قطعا بے بنیاد اور من گھڑت ہے۔
بیان میں باور کرایا گیا ہے کہ شیخ محمد بن عبدالوہاب بن سلیمان بن علی بن محمد کا تعلق بنی تمیم سے ہے۔ شیخ کے صرف4 بیٹوں کی اولاد ہوئی جن کے ذریعے آل الشیخ خاندان کی نسل پھیلی۔شیخ کی آل اولاد صرف ان چار بیٹوں ان کے بیٹوں اور پوتوں پر مشتمل ہے۔ان چار بیٹوں کی نسل سے ہٹ کر مملکت یا اس کے بیرون کوئی بھی شخص اگر شیخ کے خاندان سے تعلق رکھنے کا دعوی کرتا ہے تو وہ دعوی جھوٹا ہوگا۔
جس طرح ایک خلیجی ریاست کے امیر نے اپنے ملک میں شیخ محمد بن عبدالوہاب کے نام پر مسجد بنائی ہے اور دعوی کیا ہے کہ شیخ اٴْن کے آبائو و اجداد میں سے ہیں۔آل الشیخ خاندان نے مطالبہ کیا کہ مذکورہ مسجد کا نام تبدیل کیا جائے کیوں کہ اس کے آئمہ اور خطیب شیخ محمد بن عبدالوہاب کے نظریات اور طریقہ کار سے کوئی نسبت نہیں رکھتے۔بیان پر دستخط کرنے والوں میں سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ ، اسلامی امور کے وزیر شیخ صالح بن عبدالعزیز آل الشیخ اور مجلسِ شوری کے اسپیکر شیخ عبداللہ بن محمد آل الشیخ کے علاوہ آل الشیخ خاندان سے تعلق رکھنے والے 200 سے زیادہ علماء اور شرعی عدالتوں کے قاضیان شامل ہیں۔