سعودی عرب ، شاہ فہد گرفتاری کے دوران مزاحمت پر جاں بحق ، شہزادہ ترکی ایران فرار
ریاض 12 نومبر 2017
(بیورو چیف پاکستان بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
سعودی شاہی خاندان کے ایک رکن ن مبینہ طور پر اپنے چچا شہزادہ عبدالعزیز بن فہد کی موت کے بعد سعودی ریاست کے دشمن ملک ایران فرار ہو گئے ہیں. انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ میں سعودی عرب کے شاہی خاندان کے شہزادے ترکی کے ایران جانے پر سوال اٹھایا گیا جبکہ ریاست کے شاہی خاندان کے تمام افراد پر ریاست سے باہر جانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔
ریاست کی سیاست پر بحث کرتے ہوئے مندرجہ بالا ٹویٹ سے پتہ چل رہا ہے کہ شہزادے کو پہلے سے ہی ایران میں پناہ دے دی گئی تھی۔
افواہیں ہیں کہ شہزادہ عبدالعزیز بن فہد، شہزادہ ترکی کے چچا اور شاہ فہد کے سب سے چھوٹے بیٹے سعودی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے گرفتاری عمل میں لاتے ہوئے مزاحمت کے دوران مارے جا چکے ہیں۔
اتحاد نیوز نے شہزادہ عبدالعزیز بن فہد کی موت کی تصدیق کی ہے لیکن وجہ نہیں بتائی۔ اسکے علاوہ سوشل میڈیا پر اور بھی جگہوں پر شاہ فہد کی موت کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔
تاہم سعودی اتھارٹیز نے خبر کی توثیق مسترد کر دی ہے۔ ایک سابقہ ایف بی آئی خصوصی ایجنٹ نے بھی اس خبر کی تصدیق کی ہے۔
مندرجہ بال ٹویٹ سے صاف ظاہر ہے کہ شاہ فہد کی موت کے چند گھنٹوں کے بعد ہی شہزادہ منصور بن مقرین کی موت ہوئی ہے۔
العربیہ نیوز کی جانب سے جاری گئی ایک ویڈیو کے مطابق شہزادہ منصور کو آخری بار ہیلی کاپٹر میں دیکھا گیا تھا۔
تاہم شہزاد ترکی کے ایران فرار ہو جانے والی خبر کی ابھی کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی ہے اور دو شہزادوں کی موت سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ شہزادہ ترکی نے ایران فرار کیوں اختیار کی۔ سعودی شاہ سلمان نے ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ اینٹی کرپشن کمیٹی کی سربراہی انکے بیٹے شہزادہ محمد بن سلمان کریں گے۔ سعودی ٹی چینل العربیہ ٹی وی کا کہنا تھا کہ اینٹی کرپشن باڈی اب تک 11شہزادوں ، 4 قائم مقام وزیروں اور 10سابقہ وزیروں کو گرفتار کر چکی ہے۔