سعودیہ کا ایران پر پابندیوں کا مطالبہ
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں سعودی سفیر عبداللہ المعلمی نے سلامتی کونسل کو ایک خط بھیجا جس میں موقف اپنایا گیا کہ حوثی باغیوں کو اسلحہ کی اسمگلنگ سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی اور سعودی عرب، یمن ، خطے اور عالمی امن کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔
سعودی عرب نے حوثی باغیوں کو اسلحہ کی فراہمی کو تہران پر عائد اسلحہ کی فروخت پر پابندی کی خلاف ورزی قرار دیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں عرب اتحاد عالمی طور پر تسلیم شدہ یمنی حکومت کی حمایت کرتا ہے اور اس نے مارچ 2015 میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔
اس عرب اتحاد کو امریکا کی بھی حمایت حاصل ہے اور اس میں 9 عرب ممالک شامل ہیں اور انہوں نے فضائی کارروائیوں کے ذریعے حوثی باغیوں کو جنوبی یمن سے دور ہونے پر مجبور کردیا تاہم باغیوں کا اب بھی دارالحکومت صنعاء پر قبضہ برقرار ہے جو انہوں نے 2014 میں حاصل کیا تھا۔
عالمی سطح پر یمن کے صدر تسلیم کیے جانے والے منصور ہادی کی حامی ملیشیا اور فورسز نے عدن کو اپنا عارضی بیس بنایا ہوا ہے اور انہیں حوثی باغیوں اور دیگر شدت پسند تنظیموں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2015 سے اب تک 6 ہزار 600 کے قریب افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد عام شہریوں کی ہے جبکہ 80 فیصد آبادی کو امداد کی فوری ضرورت ہے۔