سرکاری افسران کی پاس اتنا مال کہاں سے آرہا ہے،جسٹس گلزار احمد
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کے جسٹس گلزار احمدسرکاری اراضی کی غیر قانونی منتقلی کے خلاف کیس میں حکومت سندھ کی سخت سرزنش کرتےہوئے کہاہےکہ محکمہ ریونیو میں بڑے بڑے ڈاکو بیٹھیں ہیں،سرکاری افسران چارٹرڈ طیاروں کے ذریعے فضائی سفر کرکےلندن میں بچوں کی شادیاں کر ارہے ہیں، سرکاری افسران کی پاس اتنا مال کہاں سے آرہا ہے، پورے ملک میں ہم کراچی کی وجہ سے شرمندہ ہوتے ہیں،سمجھ نہیں آتا کہ اس شہر کا منتظم کون ہے،بڑے سرکاری افسران اپنے علاقوں کے بادشاہ بنے ہوئے ہیں اور ایڈووکیٹ جنرل انکے دفاع کیلئے یہاں کھڑے ہوجاتے ہیں۔ سپریم کورٹ کاکشمیر روڈ سے شادی ہالز سمیت تمام غیر قانونی تعمیرات فوری گرانے کا حکم شہر کے تمام پارکوں اور میدانوں سے تجاوزات، سیاسی دفاتر مسمار کردیں، شاہراہ قائدین کے اختتام پر کھیل کا میدان فوری واگزار کرایا جائے۔ دوران سماعت جسٹس گلزار نے استفسار کیا کہ شاہراہ فیصل پر جگہ جگہ دیواریں کون بنا رہا ہے؟ علاوہ ازیں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزاراور جسٹس مقبول باقر پر مشتمل بینچ کے روبرو کوٹری میں 648 ایکڑز سرکاری اراضی سے انکروچمنٹ ہٹانے سے متعلق سماعت ہوئی۔ عدالت نے 648 ایکٹر اراضی فوری خالی کرانے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سرکاری اراضی سے منتقلی کیخلاف کیس میںریونیو کے ایس او پی، افسروں کے خلاف شکایت پر کارروائی کا طریقے کار اور ریونیوکا مکمل کمپوٹرائزڈ ریکارڈ سربمہرکرکےہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس مقبول باقر پر مشتمل بنچ کے روبرو سرکاری اراضی کی منتقلی کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔بنچ کے سربراہ جسٹس گلزار احمد نے ریماکس دیئے زمینی حقائق بناتے ہیں کہ آپ نے ہزاروں کی تعداد میں الاٹمنٹ کیں۔ کیا ہم بتائیں الائمنٹ کیسے کرنی ہے، سندھ حکومت کر کیا رہی ہے، ہم سے کیا کروانا چاہتی ہے۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس میں کہا کہ ہے کوئی اس شہر کا وارث ؟پورا پاکستان ہم پر ہنستا ہے کہ یہ ہے آپ کا کراچی،ریونیو میں آج بھی بڑے بڑے ڈاکو بیٹھے ہیں، عدالت نے ریمارکس دیئے اگر سرکاری اراضی کے انتقال پرعائد پابندی اٹھالیں تو آپ کے افسران جشن منائیں گے۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے پھر حصہ بندیاں ہوں گی، کہ کس کو کیا ملے گا، آپ کے سرکاری افسران چارٹرڈ طیارے پر لندن میں بچوں کی شادیاں کرانے جارہے۔