سردار یعقوب خان پاکستان مسلم لیگ کے ممکنہ عبوری صدر

اسلام آباد 16 اگست 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد مسلم لیگ نواز کے سربراہ کی بحث جاری ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر سینیٹر سرداریعقوب خان ناصرکومستقل صدر کے فیصلے تک قائم مقام صدر بنا دیا جائے گا۔
رائیونڈ میں پاکستان مسلم لیگ نواز کا اجلاس ہوا جہاں اطلاعات کے مطابق نواز شریف نے یعقوب خان ناصر کو پارٹی کے قائم مقام صدر بنانے کے حوالے سے مشورہ کیا اس حوالے سے کسی جانب سے تحفظات کا اظہار نہیں کیا گیا۔
اس فیصلے کا باقاعدہ اعلان پارٹی کے سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد متوقع ہے۔
خیال رہے کہ یعقوب خان ناصر 2015 میں اقبال ظفر جھگڑا کے گورنر خیبرپختونخوا بننے کے بعد خالی سیٹ پر سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے اور اس وقت پارٹی کے سینئر نائب صدر ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں ان کا ایک متنازع بیان سامنے آیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ غریب پیدا ہی امیروں کی خدمت کے لیے ہوتے ہیں۔
قانونی صورت حال
پاکستان مسلم لیگ نواز کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے پارٹی کے صدر کی تقرری اور این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے لیے جمع کیے گئے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی آخری تاریخ 25 اگست تک پارٹی کا صدر مقرر کرنا لازمی ہے۔
این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے لیے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے گئے ہیں۔
28 جولائی کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد 7 اگست کو ای سی پی نے پاکستان مسلم لیگ نواز کو پارٹی کا نیا صدر منتخب کرکے آگاہ کرنے کی ہدایت کی تھی کیونکہ قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا ہے کہ ایک شخص جو پارلیمنٹ کا رکن بننے کے لیے نااہل ہو وہ ایک سیاسی جماعت کا عہدیدار نہیں بن سکتا۔
پاکستان مسلم لیگ نواز اگر مقرر تاریخ تک حتمی فیصلہ کرنے میں ناکام رہتی ہے تو بیگم کلثوم نواز کو شیر کا انتخابی نشان نہیں دیا جاسکتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں