سردار محمد اکبر، ڈائریکٹر زراعت توسیع گوجرانوالہ کا وزیرآباد میں یومِ کاشتکاراں کے دوران خطاب (بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس اف کینیڈا )
گوجرانوالہ21اپریل( )
ڈائریکٹر زراعت توسیع گوجرانوالہ ڈویژن سردار محمد اکبر نے کہا ہے کہ کاشتکار جدید طریقہ کاشت کو اپنا کر دھان کی اوسط پیداوار میں اِضافہ کریں کیونکہ گندم ہماری بنیادی خوراک ہے اور پاکستان میں سالانہ اڑھائی کروڑ اایکڑ سے ذائد رقبہ پرکاشت کی جاتی ہے۔ گندم کی فی ایکڑ پیداوار 28 من ہے جو دیگر مما لک سے کافی کم ہے حالانکہ ہماری زمین اور موسم گندم کی کاشت کے لئے موزوں ہے۔ گندم کی پیداوار میں کمی کی وجوہات میں نامناسب طریقہ کاشت، روائتی اِقسام ، جڑی بوٹیاں اور کھادوں کا غیر متوازن اور کم اِستعمال ہے۔ کاشتکار نئی اِقسام کو جدید طریقہ سے کاشت کریں۔ جڑی بوٹیاں بروقت تلف کریں اور کھادوں کے متوازن استعمال کو اپنا کرفی ایکڑ پیداوار بڑھائیں ۔ اِس سے وہ معاشی طور پر خوشحال ہونگے بلکہ ملک بھی ترقی کرے گا۔ اِن خیالات کا اِظہارجناب سردار محمد اکبر، ڈائریکٹر زراعت توسیع گوجرانوالہ نے فوجی فرٹیلائزر کمپنی لاہور ریجن کے گندم کے نمائشی پلاٹ گڑھی جلا، وزیرآباد میں یومِ کاشتکاراں کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔اُنھوں نے کہا کہ کاشتکار دھان کے جدید طریقہ کاشت کو اپنا کر فی ایکڑ پیداوار میں ا ضافہ کریں۔ نعیم اختر،ریجنل مینجر ایف ایف سی لاہور نے کہا کہ ایف ایف سی نہ صرف سالانہ 37 لاکھ ٹن سے ذائد معیاری کھادیں بنا کر زمینداروں تک پہنچا رہی بلکہ زمینداروں کی رہنمائی؍ تربیت کا ایک جامع پروگرام بھی چلارہی ہے ۔ آج کا یہ پروگرام اِسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ کاشتکار ایف ایف سی کی جدید لیبارٹریوں سے مفت مٹی اور پانی کے تجزیہ کی سہولت سے اِستفادہ حاصل کریں اور جدید طریقہ کاشت کو اپنائیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ کھادوں کا غیر متوازن اِستعمال زرعی پیداوار میں کمی کی بڑی وجہ ہے۔ ایف ایف سی کے زر عی ماہرملک رضوان فارو ق نے نمائشی پلاٹ کی پیداواری ٹیکنالوجی ، اخراجات اور آمدن کی تفصیل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے دھان کی کاشت پر لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ سفارش کردہ اِقسام کاصحت مند بیج استعمال کریں۔ کاشتکار دھان کی نئی منظور شدہ اِقسام کسان باسمتی، چناب باسمتی اور پنجاب باسمتی کو بھی زیر کاشت لائیں ۔ اِس کے علاوہ حکومتِ پنجاب نے کاشتکاروں کی فلاح بہبود کیلئے مختلف منصوبے شروع کئے ہیں جن سے اِستفادہ حاصل کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی اجزا میں سے نائٹروجن ،فاسفورس ، پوٹاش کی ہماری زمینوں میں کمی واقع ہو چکی ہے ۔دھان کی 50 من سے ذائد پیداوار حاصل کرنے کیلئے کاشتکار ڈیڑھ بوری سونا ڈی اے پی، آدھی بوری ایم او پی اور ڈیڑھ بوری سونا یوریا فی ایکڑ اِستعمال کریں ۔ اجزائے صغیرہ میں زِنک اور بوران کی کمی کو پورا کرنے کیلئے سونا زِنک 6 کلوگرام اورسونا بوران3 کلوگرام دیگر کھادوں کے ساتھ ملا کر اِستعمال کریں۔ ڈاکٹر محمد اصغر، اڈاپٹیو ریسرچ سٹیشن گوجرانوالہ نے اپنے خطاب میں کاشتکاروں کو دھان کی مختلف بیماریوں اور کیڑوں کی پہچان اور اِنسداد پر روشنی ڈالی اور دھان کے صحتمند اور ترقی دادہ بیج کی کاشت پر زور دیا۔