ایڈیٹرکاانتخاب

سرحدوں پر کشیدگی، پاکستان اور چین نے مل کر حملہ کیا تو بھارت کا کیا بنے گا؟؟

(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا
چین کی پیپلز لبریشن آرمی کا شمار نہ صرف خطے بلکہ دنیا کی طاقتور افواج میں ہوتا ہے دنیا کی سب سے بڑی فوج یعنی سولہ لاکھ ایکٹو زمینی فوجی دستے اور پانچ لاکھ ریزرو فوجی رکھنے والی پیپلز لبریشن آرمی کا قیام 1948 میں عمل میں آیا۔۔انٹرنیشنل انسٹیٹوٹ برائے اسٹرٹیجک اسٹڈیز کے مطابق چینی فوج کی آرمرڈ کور نو ٹینک ڈویژن پرمشتمل ہے جس میں 6457 جنگی ٹینک 4788 بکتر بند گاڑیاں شامل ہیں۔۔
پیپلز لبریشن آرمی تین رجمنٹس، انفنٹری ، آرٹلری، اینٹی ائیر کرافٹ اور دوسری بٹالینز کے ساتھ ساتھ سگنلز، کیمیائی و حیاتیاتی دفاعی بٹالینز بھی شامل ہیں۔۔ چینی فوج کا ماننا ہے کہ انہیں مستقبل میں درپیش آنے والی جنگ مختصر جامع اور تیز ترین ہوگی اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے پیپلز لبریشن آرمی نے تریبت کے ساتھ ساتھ جدید ترین اسلحہ اور جنگی سازو سامان بھی حاصل کیا ہے۔۔ اسپیشل فورسز کی نفری بڑھائی گئی ہے۔۔ اور دوسری جانب سے عالمی شہرت یافتہ ، بے مثال جری اور مردان کار پرمشتمل پاک فوج۔۔ جس کے جوانوں اور افسروں نے بہادری اورشجاعت کی کئی داستانیں رقم کی ہیں کررہے اور کرتے رہیں گے۔۔۔۔پاک فوج کے زمینی دستوں کی تعداد صرف چھ لاکھ 20 ہزار ہے۔۔
1947 میں وجود آنے والی مملکت خداداد اسلامی جمہوریہ پاکستان کو متعدد چیلنجز درپیش تھے۔۔ایک مضبوط فوج کا قیام بھی ایک ایسا ہی چیلنج تھا۔۔ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹرٹیجز کے مطابق پاکستان کے پاس 2924 ٹینک 2828 بکتر بند گاڑیاں ہیں ۔ پاک فوج کے زمینی دستوں کے علاوہ بحریہ اور فضائیہ میں خواتین افسروں کی شمولیت ایک اعزاز ہے۔ اس کے مقابلے میں بھارتی فوج 12 لاکھ 20ہزار زمینی دستوں پر مشتمل ہے بھارت کے پاس 4426 ٹینک اور6704 بکتر بند گاڑیاں موجود ہیں۔ توسیع پسندانہ عزائم رکھنے والا بھارت اپنے امن پسند ہمسایوں سے اب تک چار جنگیں لڑ چکا ہے۔ یہی نہیں بلکہ براس ٹیک ، کیکٹس جیسی جنگی مشقوں کے نام پر خطے کے چھوٹے ممالک کو ڈرائے دھمکائے رکھنا بھی بھارت کا معمول ہے۔۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button