زہریلی سبزیوں کے خلاف کریک ڈاؤن چوتھے مرحلے میں داخل
لاہور 25 نومبر 2017
(عثمان شاہد سے نیوز وائس آف کینیڈا)
پنجاب فوڈ اٹھارٹی نے27 اضلاع میں 2524 کنال سبزیاں ہل چلا کر تلف کر دیں
لاہور میں 630، فیصل آباد میں 578 ، ملتان میں 210، راولپنڈی اور گوجرانوالہ میں 278 کنال تلف
پہلے تین مراحل میں 20 ہزار کنال سے زائد تلف کی گئیں، کاروائیاں بلا امتیازجاری رہیں گی۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی
پنجاب فوڈ اتھارٹی نے صوبہ بھر میں تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر کاروائیاں کرتے ہوئے زہریلے پانی سے اگنے والی 2524 کنال سبزیاں ہل چلا کر تلف کر دیں۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں 630 کنال، فیصل آباد میں 578 ، ملتان میں 210، راولپنڈی اور گوجرانوالہ میں مجموعی طور پر 278 کنال سبزیاں تلف کی گئیں۔مزید حکمت عملی کی تیاری اور موثر میپنگ کے لیے سپارکو کی سیٹلائٹس سہولت سے بھی مدد لی جا رہی ہے اورکسانوں کو زہریلی سبزیوں کے نقصانات کے بارے میں آگاہی کی ٹرینینگ بھی دی جا رہی ہے۔
وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت کے مطابق عوام کو صحت مند اور معیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کی سربراہی میں فوڈ سیفٹی اور ویجیلنس ٹیم نے شیخوپورہ اور رحیم یار خان سمیت صوبہ بھر میں تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر گندے نالوں، انڈسٹریل ویسٹ اور دیگر کیمیکل ملے پانی سے سیراب ہونے والے علاقوں میں کاروائیاں کرتے ہوئے لاہور میں 630 کنال، فیصل آباد میں 578 ، ملتان میں 210، راولپنڈی اور گوجرانوالہ میں مجموعی طور پر 278 کنال سبزیاں تلف کیں۔ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ زہریلی سبزیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا یہ چوتھا مرحلہ ہے۔پہلے تین مراحل میں 20 ہزار کنال سے زائد زہریلی سبزیاں تلف کی جا چکی ہیں۔ ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نے مزید واضع کیا کہ صوبہ بھر میں میپنگ کے بعد زہریلے پانی والے علاقوں کو ریڈ زون میں رکھا گیا ہے۔ریڈ زونز میں سبزیاں اور دیگر اشیاء خوردونوش اگانے پر مکمل پابندی عائد کر کے اگائی گئی سبزیاں تلف کی جا رہی ہیں۔ مزید حکمت عملی کی تیاری اور موثر میپنگ کے لیے سپارکو کی سیٹلائٹس سہولت سے بھی مدد لی جا رہی ہے،اس کے ساتھ ساتھ کسانوں کو زہریلی سبزیوں کے نقصانات اور متبادل فصلیں اگانے کے بارے میں آگاہی بھی دی جا رہی ہے ،زہریلے پانی سے سبزیاں اگانے والوں کے خلاف بلا امتیاز کاروائیاں جاری رہیں گی۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا مزید کہنا تھا کہ کیمیکل پانی سے سبزیاں اگانے پر فصلیں تلف کرنے کے علاوہ مزید قانونی کاروائی بھی عمل میں لائی جا سکتی ہے نیز سبزیاں صرف غیر آلودہ پانی سے اگانے کی اجازت ہے۔ ایسے پانی سے کاشتکار صرف متبادل فصلیں اگائیں ۔ زہریلے پانی سے اگنے والی سبزیوں میں ٹیکسٹائل کیمیکل اور دیگر زہریلے مادے شامل ہو کر خوراک کا حصہ بنتے ہیں جو انسانوں کے لئے خطر ناک بیماریوں کاسبب بنتی ہیں۔ کاشتکار ایسے پانی سے صرف پھول، بانس، پٹ سن، ان ڈور پلانٹس یا دیگر غیر خوردنی فصلیں اگا ئیں، تلف کیے گئے علاقوں میں دوبارہ سبزیاں اگانے پر مزید قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔