زپلائن اشیا کی ترسیل کرنے والا دنیا کا تیز ترین ڈرون
وانڈا: زِپلائن ڈرون اس وقت دنیا کا سب سے تیز رفتار ترسیلی ڈرون ہے جو پہلے ہی افریقا میں جان بچانے والی دوائیں اور دیگر سامان پہنچانے کا کام کررہا ہے۔
چند برس قبل امریکی ریاست کیلی فورنیا کی ایک کمپنی نے روانڈا کے دور دراز علاقوں میں خون اور ادویہ کی ترسیل کے لیے ڈرون کا استعمال شروع کیا تھا لیکن اب اسے مزید بہتر بناکر دنیا کے سب سے تیز رفتار کمرشل ڈلیوری ڈرون میں تبدیل کردیا گیا ہے جو 128 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرسکتا ہے۔
زپلائن ڈرون کے بازو جامد (فکسڈ) ہیں اور اسے اڑانا اور بحال رکھنا بہت آسان ہے۔ اسی بنا پر ایمیزون اور دیگر کئی کمپنیوں نے زپلائن میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ اس کے علاوہ آسٹریلیا میں اسے غذا اور دوائیں پہنچانے کے لیے بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ اس سے قبل زپلائن قدرے سست تھا جسے اب بہتر بنایا گیا ہے۔
زپلائن نے روانڈا میں بہترین کارکردگی دکھائی ہے اور کئی اہم تجربات انجام دیئے ہیں۔ روانڈا میں زپلائن نے دسمبر2016ء سے اب تک مجموعی طور پر 4000 پروازیں کرکے 3 لاکھ کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا ہے۔ اس کے بعد اب تنزانیہ میں بھی اس ڈرون نے پروازیں شروع کردی ہیں۔
زپلائن کے سی ای او کیلر رینائیڈو نے کہا ہے کہ افریقا میں قابلِ قدر تجربات کے بعد ہم نے پورے نظام کو نئے سرے سے تبدیل کیا ہے۔ ڈرون میں اشیا رکھنے اور تھامنے کی ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے کے علاوہ کمپیوٹر وژن کو بھی جدید کیا گیا ہے۔ ان تبدیلیوں کی وجہ سے آرڈر سے لے کر پرواز تک کے وقت کو 10 منٹ سے کم کرکے 1 منٹ تک کردیا گیا ہے۔
قبل ازیں ایک مرکز سے روزانہ 50 پروازیں ہوتی تھیں جو اب بڑھ کر روزانہ 500 پروازوں تک جاپہنچی ہیں۔ ان کا جدید ترین ماڈل ایک وقت میں پونے دو کلوگرام سامان 160 کلومیٹر فاصلے تک پہنچا سکتا ہے۔ روانڈا میں ایک طبی مرکز سے دوسرے اسپتال تک خون پہنچانے میں 4 گھنٹے لگتے تھے لیکن اب صرف 15 منٹ لگتے ہیں۔
اگلے مرحلے میں زپلائن کو امریکا میں ضروری اشیا، ڈاک اور ادویہ فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔