زبانی کلامی کارکردگی نہیں, یہ کام کر کے دکھانا ہوگا, بڑا اعلان
لاہور(نیوز وی او سی)وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت تعطیل کے باوجود 2 گھنٹے طویل اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب واٹر روڈمیپ کے امور پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پینے کا صاف پانی ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور حکومت پنجاب پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے میگاپراجیکٹ کا آغاز کر چکی ہے اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صاف پانی پروگرام کیلئے 25 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔انہو ںنے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے شہریوں کو صاف پانی مہیا کرکے ان کا بنیادی حق دیا جائے گااور یہ منصوبہ انسانی صحت کے حوالے سے ایک انقلاب آفرین منصوبہ ثابت ہوگا۔ ابتدائی طو رپر پینے کے صاف پانی کے پروگرام کا آغاز جنوبی پنجاب سے کیا جا رہا ہے جبکہ بہاولپور ریجن میں 116 واٹر فلٹریشن پلانٹس شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کر رہے ہیں اور اب پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے پروگرام کو جنوبی پنجاب کی تحصیلوں سے شروع کیا جا رہاہے اور اس پروگرام کو انتہائی تیزی سے مکمل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اس پروگرام پر عملدرآمد کیلئے کسی قسم کی سمری میرے پاس نہ بھجوائی جائے کیونکہ پنجاب حکومت نے اس پروگرام پر عملدرآمد کیلئے 2 کمپنیاں تشکیل دی ہیں اوریہ کمپنیاں خود فیصلے کریں ، ان پر عمل کریں اور نتائج دیں۔ انہو ںنے کہا کہ بعض افسروں کی مجرمانہ غفلت اور پیشہ ورانہ بددیانتی کے باعث مفاد عامہ کے اس عظیم منصوبے میں تاخیر ہوئی لیکن پنجاب حکومت کے بروقت اقدام کے باعث نہ صرف اس پیشہ ورانہ بددیانتی کو پکڑا گیا بلکہ متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔انہو ںنے کہا کہ اب ایک ٹیم کے طور پر کام کرتے ہوئے درست سمت کی جانب بڑھ رہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے پروگرام کے بارے میں موثر آگاہی مہم چلائی جائے۔ اس پروگرام کی کامیابی کیلئے کمیونٹی کی شرکت بھی بہت ضروری ہے۔ غیر فعال دیہی واٹر سپلائی سکیموں کو جلد فعال کیا جائے اور ان سکیموں کی مانیٹرنگ کا موثر نظام بھی وضع کیا جائے کیونکہ ان سکیموں کے فعال ہونے سے لاکھوں افراد کو فائدہ پہنچے گا۔ اپریل 2018 ءتک مزید 800 غیر فعال واٹر سکیموں کو بحال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس ضمن میں ہر طرح کے وسائل مہیا کئے جائیں گے۔ اجلاس کے دوران واساز کی کارکردگی پرعدم اطمینان کا اظہار گیا گیا اور واساز میں اصلاحات اور تنظیم نو کا فیصلہ کیا گیا۔مینجنگ پارٹنر ڈلیوری ایسوسی ایٹس سر مائیکل باربر، روڈ میپ ٹیم کے دیگر پارٹنرز، صوبائی وزراءمنشاءاللہ بٹ، سید ہارون سلطان بخاری، معاون خصوصی ملک احمد خان، مشیر عمر سیف، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، چیئرمین صاف پانی کمپنی نارتھ ایم این اے میجر (ر) طاہر اقبال، چیئرمین صاف پانی کمپنی ساﺅتھ چوہدری عارف سعید، اعلیٰ حکام، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور ماہرین نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت آج یہاں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب کلین سٹیز روڈمیپ پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کلین سٹیز روڈمیپ پروگرام کا پہلے مرحلے میں 7 شہروں سے آغاز کیا گیا ہے اور شہروں کے ساتھ دیہی علاقوں کو صاف ستھرا بنانے کا پروگرام بھی مرتب کیا گیا ہے۔ دیہی علاقوں کی صفائی کیلئے بجٹ میں 15 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ لاہور، ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، راولپنڈی اور سیالکوٹ میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے ذریعے کلین سٹیز پروگرام پر عمل کیا جا رہا ہے جس سے ان شہروں میں صفائی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، تاہم ابھی اس حوالے سے بہت کچھ کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کی آﺅٹ سورسنگ کے عمل میں تاخیر پر اظہار برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کوڑا کرکٹ سے توانائی پیدا کرنے کے عمل میں تاخیر پر بھی سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کی سرزنش کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کوڑا کرکٹ سے توانائی کے حصول کیلئے کچھ نہیں کیا گیا۔ صوبے میں 6 ہزار میگاواٹ بجلی کے کارخانے لگ چکے ہیں، 15 میگاواٹ کا ویسٹ ٹو انرجی پلانٹ کا نہ لگنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہروں کو صاف ستھرا بنانے میں میئرز صاحبان کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ عوام نے انہیں منتخب کیا ہے اور عوام کو خدمات فراہم کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کیلئے مینجنگ ڈائریکٹر ز نجی شعبہ سے لئے جائیں کیونکہ ایک پروفیشنل مینجنگ ڈائریکٹر ہی شہروں کو صاف ستھرا بنانے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرسکتا ہے اور با صلاحیت ہیومن ریسورس کے ذریعے اداروں سے مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ صوبائی وزیر بلدیات منشاءاللہ بٹ، مشیر ڈاکٹر عمر سیف، خواجہ احمد حسان، ڈلیوری ایسوسی ایٹس سر مائیکل باربراو ران کی ٹیم، چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز، لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، ملتان، راولپنڈی اور بہاولپور کے میئر صاحبان نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ماحولیاتی آلودگی سے بچاﺅ کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی میں بڑھتے ہوئے اضافے پر قابو پانا انتہائی ضروری ہے کیونکہ ماحولیاتی آلودگی ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل میں بڑی رکاوٹ بن کر ابھری ہے۔انہو ںنے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی خواہ کسی بھی قسم کی ہو، اس سے انسانی صحت اور قدرتی ماحول بری طرح متاثر ہو رہے ہیں لہٰذااقوام عالم کو مل کر قدرتی ماحول پر اثرانداز ہونے والے عوامل پر قابو پانا ہوگا۔ماحولیاتی آلودگی سے بچاﺅ کے عالمی دن پرہمیں سنجیدگی کےساتھ ماحول کے محافظ کے طور پر اپنے کردار کو تسلیم کرنا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اور صنعتی ترقی کرہ ارض کے ماحول پر اثرانداز ہوئی ہے۔ قدرتی وسائل کے تحفظ اور عوام میں آگاہی کے ذریعے ماحول کو محفوظ بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے برطانےہ کے شہر لندن میں دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے اور ان واقعات میں قیمتی انسانی جانو ںکے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے غمزدہ خاندانوں اور زخمی ہونے والے افراد کے ساتھ ہیں۔