ریکارڈ مانگنے پر پنجاب نے27 لگژری گاڑیاں تہہ خانے میں چھپادیں، چیف جسٹس
اسلام آباد (نیوز وی او سی) عدالت عظمیٰ نےبعض سرکاری اداروں کی جانب سے پراسرار طور پر لگژری گاڑیاں تہہ خانوں میں چھپا لینےکے حوالے سے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ریکارڈ مانگنے پر پنجاب حکومت نے 27؍ لگژری گاڑیاں تہہ خانے میں چھپا دیں۔ انہوں نے دوران سماعت اس حوالے سے تفصیلات پیش نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہا کہ گاڑیاں چھپانے والی کمپنیاں پنجاب کی ہیں وہ معلوم کرکے بتائیں کہ سرکاری گاڑیاں تہہ خانوں میں چھپانے کے احکامات کس نے دئیے ہیں؟ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم 3رکنی بنچ نے منگل کے روز ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے لگژری گاڑیو ں کا ریکارڈ طلب کیا لیکن اداروں نے گاڑیاں تہہ خانوں میں چھپا دیں، کروڑوں اربوں روپے مالیت کی گاڑیاں کیوں چھپائی جارہی ہیں؟، ایڈیشنل رجسٹرارکو تہہ خانے کے معائنے کیلئے بھیجا تھا لیکن انہیں بھی گاڑیاں دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے ،گاڑیاں چھپانے
والی کمپنیاں پنجاب کی ہیں۔ انہوں نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ معلوم کریں کہ گاڑیاں چھپانے کے احکامات کس نے دیئے، نیشنل پاور پارک مینجمنٹ ، قائد اعظم تھرمل پاور کمپنی اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی پنجاب نے گاڑیاں چھپائی ہیں، اطلاع ملی کہ سیون سی ون لاہورکی بلڈنگ میں 27 گاڑیاں چھپائی گئی ہیں۔ بعد ازاں کیس کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔