ریحانہ لغاری نے پولیس کے ہمراہ ہوسڑی کے گاﺅں گوٹھ مراد کلیری میں عظمیٰ کلیری کے والدین سے ان کے گھر جاکر تعزیت کی
حیدرآباد 23 مارچ 2018
(بیورو رپوٹ پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
وزیر اعلیٰ سندھ کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و خصوصی تعلیم ریحانہ لغاری نے پولیس کے ہمراہ ہوسڑی کے گاﺅں گوٹھ مراد کلیری میں گزشتہ دنوں مبینہ اغوا کے بعد قتل کی جانے والی پانچ سالہ عظمیٰ کلیری کے والدین سے ان کے گھر جاکر تعزیت کی اور پولیس حکام کو ہدایت دیں کہ مقدمے میں انسداد دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کی جائیں اور جلد از جلد قاتلوں کو گرفتار کیا جائے -اس موقع پر انہوں نے عظمی کے قتل پر اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین جناب بلاول بھٹو زرداری کو اس واقع کا انتہائی گہرا دکھ ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ملوث ملزمان کو قانون کے مطابق کڑی سے کڑی سزا دی جائے – انہوں نے مزید کہا کہ زینب زیادتی واقعے نے سب کے دلوں پر گہرا صدمہ چھوڑا ہے ایسے واقعات ہمارے معاشرے کا بدنما داغ بن جاتے ہیں – انہوں نے پولیس کو ہدایت دیں کہ ڈی این اے کی نتائج سے قبل دیگر شواہد کو ضایع ہونے سے بچایاجائے اور ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنایاجائے – مقتولہ کے والدین نے بتایا کہ گھر کے نزدیک ایک فیکٹری واقع ہے جہاں غیر متعلقہ افراد غیر معمول اور مشکوک سرگرمیوں میں دیکھے گئے ہیں اور ان حرکات کی وجہ سے مقتولہ کے والد سمیت دیگر گاﺅں والوں کو فیکٹری ملازمین کی نقل و حرکت پر اعتراض تھا اور شبہ ہے کہ اس فیکٹری کے ملازمین اس قتل میں ملوث ہوں – ریحانہ لغاری نے ایس پی حیدرآباد عبداللہ میمن کو ہدایت دیں کہ تفتیش کا دائرہ کار وسیع کیاجائے اور فیکٹری کے مشکوک ملازمین کو شامل تفتیش کیاجائے اور کیس کی اب تک کی اپ ڈیٹ جمع کرائی جائے -اس موقع پر ڈائریکٹر محکمہ انسانی حقوق سندھ اسلم کھوسو ، ڈائریکٹر محکمہ خصوصی تعلیم سندھ جھامنداس راٹھی ، ڈائریکٹر حمید اللہ ڈھانی اور ایس ایچ او ہوسڑی بھی موجود تھے –