روس نے مزید 23 ممالک کے 59 سفارتکار نکال دیے
ماسکو / واشنگٹن: برطانیہ میں روسی ڈبل ایجنٹ پر کیمیائی حملے کے معاملے پر کشیدگی میں اضافے کے بعد روس نے23 ممالک کے 59 سفارت کاروں کو نکال دیا۔
گزشتہ روز روسی وزارت خارجہ نے ماسکو میں آسٹریلیا، البانیا، فرانس، جرمنی، اٹلی، پولینڈ، نیدرلینڈ، کروشیا، یوکرین، ڈنمارک، آئرلینڈ، اسپین، اسٹونیا، لیٹویا، لتھوانیا، مقدونیہ، مولدووا، رومانیہ، فن لینڈ، ناروے، سویڈن، کینیڈا اور جمہوریہ چیک کے سفارت کاروںکو طلب کیا۔
گزشتہ روز روس نے مذکورہ 23 ممالک کے 59 سفارت کاروں کو ملک سے بے دخل کیا۔ روس کی جانب سے 60 سفارت کاروں کو نکالنے اور قونصل خانہ بند کرنے کے اعلان پر امریکا اشتعال میں آگیا اور ماسکوکے خلاف مزید اقدامات کی دھمکی دے دی۔
روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا تھاکہ امریکی سفیر جان ہنٹس مین کو وزارت خارجہ طلب کرکے نوٹس جاری کیا گیا اور 60 امریکی سفارت کاروں کو بے دخل کرنے اور سینٹ پیٹرز برگ میں امریکی قونصل خانہ بند کرنے کے فیصلے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ واشنگٹن روسی فیصلے کے نتیجے میں اس کے خلاف مزید اقدامات کرسکتا ہے۔ ترجمان محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ روسی فیصلے کا کوئی جواز نہیں اور ماسکو اپنے آپ کو مظلوم ظاہر نہ کرے ، کیونکہ امریکا نے جو بھی قدم اٹھایا وہ لندن میں گیس حملے کے جواب میں تھا۔
بتایا گیا ہے کہ ان ممالک نے جتنے روسی سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا، روس نے بھی اتنی ہی تعداد میں ان ممالک کے سفارتکاروں کو بے دخل کیا ہے۔