سندھ
راو انورکی قتل وغارت گری کی تحقیقات کا سلسلہ مرتضی بھٹو شہید سے لیکر نقیب محسود تک کیا جانا چاہئیے
کراچی 22 جنوری 2018
(بیورو رپوٹ پاکستان ذرایع نیوز وائس آف کینیڈا)
میر مرتضی بھٹو کو جعلی مقابلےمیں گولیاں مارنے کے بعد جب ہسپتال لایا گیا تو اس وقت تک مرتضی بھٹو کی سانسیں چل رہی تھی، یہ تصویر اسی وقت کی ہے جب راؤ انوار اور شاہد حیات مرتضی بھٹو کے سر پر کھڑے سانس نکلنے کا انتظار کرتے رہے یہاں تک کہ بیچارہ مرتضی بھٹو اپنی جان سے بازی ہار گیا۔
اس جلاد کے قتل وغارت گری کی تحقیقات کا سلسلہ مرتضی بھٹو شہید سے لیکر نقیب محسود تک کیا جانا چاہئیے نقیب اللہ کے رشتہ دار کا مطالبہ