ذوالفقار علی بھٹو کو سمجھایا تھا کہ الیکشن کروالیں آپ ہی دوبارہ وزیر اعظم بن جائیں گے:فیض علی چشتی
اسلام آباد(نیوز وی او سی آن لائن) لیفٹینٹ جنرل (ر) فیض علی چشتی کا کہنا ہے کہ ہم نے بھٹو کودوبارہ الیکشن کروانے کا کہا لیکن وہ نہیں مانے ان کو سمجھایا بھی گیا وہ دوبارہ وزیر اعظم بن جائیں گے لیکن پھر بھی وہ اس با ت سے انکاری رہے ،اگر وہ مان گئے ہوتے تو آج حالات مختلف ہوتے ۔
نجی چینل ”پاک نیوز“کے پروگرام ”دی ٹاک شو“میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کورکمانڈرراولپنڈی لیفٹینٹ جنرل (ر) فیض علی چشتی کا کہنا تھا کہ فوج کبھی بھی اقتدار میں آنے کی خواہش مند نہیں رہی ،ملک کے حالات ایسے ہوجاتے ہیں کہ آرمی کو مداخلت کرنا پڑی ۔جنرل ضیاالحق کے ”کو“کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو سمجھایا تھا کہ حالات ایسے نہیں چل سکتے تو ان کا کہنا تھا کہ آپ نے جو کرنا ہے کرلیں میں اپنی جگہ قائم ہوں۔جنرل ضیاالحق کے کو کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس رات سیاسی قائدین کوحراست میں لے لیا گیا اور ان سے کہا گیا کہ آرمی چیف کا حکم ہے اس لئے آپ کوباعزت طریقے سے حراست میں لیا جارہے جس کے بعد انہیں مری منتقل کیا گیا۔انہوں نے بتا یا کہ اس رات وزیر اعظم ہاﺅ س میں بہت سارے کاغذات جلائے گئے جو کوئی بھی نہیں جانتا تھا کہ ان میں کیا تھا صرف ذوالفقار علی بھٹوہی جانتے تھے کہ ان میں کیا تھا وہ نہیں چاہتے تھے کہ یہ کاغذات فوج کے ہاتھ نہ لگے۔ان کا کہنا تھاکہ فوج صرف ملک میں صاف شفاف الیکشن چاہتی تھی۔ذوالفقارعلی بھٹو کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان سے پہلی ملاقات 1972میں ہوئی ، انہوں نے اندراگاندھی سے ملاقات کے لئے جانا تھا،شام کووہ آئے جس میں آرمی جوانوں سے سوال وجواب کا سیشن ہوا،جس میں ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان ٹوٹنے کے ذمہ دار آپ ہیں؟ تو ا نہوں نے کہا کہ میں تو ذمہ دار نہیں اس وقت کے صدر اس با ت کے ذمہ دار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو سخت مزاج اور محنتی شخصیت کے مالک تھے،وہ صرف جرنیلوں کی عزت کرتے تھے ،بیوروکریٹس کو تووہ کچھ سمجھتے ہیں نہیں تھے اور نہ ہی اپنے سیاسی مخالفین کوکچھ سمجھتے تھے ۔