دہشت گردی سے اسلامی ممالک ہی نہیں پوری دنیا کو خطرہ ، حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے پاکستان کا ہر بچہ کٹ مرنے کو تیار ہے،فرقہ پرستی کو ہوا دینے والے عناصر کی مجموعی سطح پر حوصلہ شکنی کی جائے؛دورزہ عالمی کانفرنس سے جید علما اور وزرا کا خطاب
اسلام آباد(نیوز وی او سی آن لائن)سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق نے کہا ہے کہ دہشتگردی سے نہ صرف اسلامی ممالک بلکہ اس سے پوری دنیا کو خطرہ ہے، اس لعنت سے پوری دنیا کا بچاﺅ صرف اور صرف اسلام کی تعلیمات میں مضمر ہے، اسلام پرامن دین ہے، اور وہ محبت،رواداری،برداشت اور امن کا درس دیتا ہے ،دہشتگردوں کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں،سعودی عرب کا قائدانہ کردار قابل تحسین ہے ، سعودی عرب اور حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے پاکستان کا ہر بچہ کٹ مرنے کو تیار ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار سینیٹر ساجد میر کی سربراہی میں منعقدہ ’’ معتدل مکاملہ اور سماجی امن ‘‘کے موضوع پر دوروزہ عالمی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
راجہ محمد ظفر الحق نے کہا کہ سعودی عرب اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دے رہا ہے ،اور سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کی ہر مشکل وقت میں ہمیشہ ساتھ دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ،کچھ گمراہ لوگ مذہب اسلام اورمسلمانوں کی بدنامی کا سبب بن رہے ہیں اور رابطہ عالم اسلامی پوری دنیا میں اسلام کی تعلیمات اور امن کا درس دینے کیلئے اقدامات اٹھائے۔
سینیٹر ساجد میر نے کہا کہ مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے ردعمل کے طور پر کچھ لوگوں نے ہتھیار اٹھائے ،لیکن اس کا نقصان زیادہ ہوا ، مسلمان حکمرانوں کا اتحاد وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، سعودی عرب نے 35 ممالک کے اتحاد کی فوجی قیادت پاکستان کے سابق آرمی چیف کو سونپی، جس پر ہمیں فخر ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ فرقہ پرستی کو ہوا دینے والے عناصر کی مجموعی سطح پر حوصلہ شکنی کی جائے،
ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ مسلمانوں اور اسلام کو کمزور کرنے کیلئے دہشتگردی کو استعمال کیا گیااور کچھ نام کے مسلمان ان کے آلہ کار بن گئے،جبکہ ہمارا رب، رب العالمین اور ہمارے پیغمبرﷺ رحمت اللعالمین ہیں ،اسلام دنیا کے لیے مینارہ نور ہے،سعودی عرب نے مسلم ممالک کو اکٹھا کرنے کا جو منصوبہ بنایا ہے وہ قابل احترام ہے ،سعودی عرب ہمارا روحانی مرکز ہے اس کی سلامتی وتحفظ کیلئے ہم سب ایک ہیں۔
اس موقع پر وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعتدال پسندی بین الاقوامی امور میں بہت اہمیت رکھتا ہے ،اُمت مسلمہ کے مسائل کو مل کر حل کیا جائے ، مسلم ممالک امن قائم کرنے کے حوالے سے اقدامات اٹھانے کے بجائے مغرب کی طرف دیکھنا بند کریں،ہمیں مذہبی فرقہ پرستی میں الجھا دیا گیا ہے اور اسلام کی تعلیمات سے نا آشنا لوگ بندوق اٹھا کر دین کے علمبردار بن گئے ہیں، دہشتگردی اسلام کی تعلیمات کیخلاف ہے ،رابطہ اسلامی اس کی بھرپور مذمت کرے۔
جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما شاہ اویس نورانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک کے ذخائر پر قبضہ کرنے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائیگی۔مکہ و مدینہ ہمارے مقدس شہر ہیں ان کا تحفظ ہر مسلمان پر فرض ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ یہ بین الاقوامی کانفرنس اتحاد کی علامت ہے اور اسلام نے ہمیشہ لوگوں کو تحفظ دیا ہے ،امن کیلئے انصاف ضروری ہے مگر دنیا میں بے انصافی ہے،مسلمانوں پر دہشتگردی کے الزامات لگانے والے اچھی طرح جانتے ہیں کہ اسلام پرامن دین ہے ۔انہوں نے مشترکہ نصاب ودفاع کا نظام واضح کرنے کی سیکرٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی شیخ ڈاکٹر محمدبن عبدالکریم الاعیسیٰ سے درخواست کی کہ وہ اقداما ت اٹھائیں۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ ہمیں متحد ہوکر دہشت گردی کے مقابلے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر اسلام کی خوبصورت تصویر پیش کر نی چاہئے کیونکہ اسلام امن اور اعتدال کا مذہب ہے، یہ کانفرنس امت مسلماءکی اہم ضرورت ہے اور ہم حرمین الشرفین کے تحفظ کے سلسلے میں سعودی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلمانوں کو متحد ہو کر اجتماعی طور پر پوری دنیا کوبتانا چاہیے کہ اسلام امن وسلامتی کا مذہب ہے۔