دھرنے سے دارالحکومت میں عوام کو شدید پریشانی کا سامنا، حکومت سڑکیں بلاک کرنے کی بجائے متبادل انتظامات کرے
اسلام آباد 12 نومبر 2017
(بیورو چیف پاکستان بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
سابق وزیر داخلہ کے دور میں بڑے دھرنے ہوئے مگر عوام کی مشکلات کم تھیں، موجودہ وزیر داخلہ معاملات حل کرنے میں مکمل ناکام ہو چکے ، دھرنے دینے والوں کو بھی عوامی مشکلات کو سمجھنا چاہیے، اس سے مسائل حل نہیں ہوتے، سروے رپورٹ
دھرنے کی وجہ سے وفاقی دارالحکومت میں عوام کو شدید پریشانی کا سامنا، حکومت سڑکیں بلاک کرنے کی بجائے متبادل انتظامات کرے، سابق وزیر داخلہ کے دور میں اس سے بڑے دھرنے ہوئے مگر عوام کی مشکلات بھی کم تھیں، موجودہ وزیر داخلہ معاملات کو حل کرنے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں، دھرنے دینے والوں کو بھی عوام کی مشکلات کو سمجھنا چاہیے، دھرنے دینے سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ مزید اضافہ ہوتا ہے، دھرنے کی وجہ سے مریضوں، خواتین اور طلباء کو مشکلات کا سامنا ہے، راولپنڈی میں جاری مذہبی جماعتوں کے دھرنے پر عوام نے ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا،ش ہریوں نے ایک جانب حکومت کی ناقص منصوبہ کو تنقید کا نشانہ بنایا تو دوسری جانب دھرنے دینے والوں پر بھی تنقید کی۔
شہریوں نے آئی این پی کے سروے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو کنٹینر لگانے سے پہلے عوامی مشکلات کو بھی سامنے رکھنا چاہیے، کنٹینرز مسائل کا حل نہیں ہیں، وفاقی دارالحکومت میں جگہ جگہ کنٹینرز لگانے سے یہاں موجود مختلف ملکوں کے سفارتی اہلکاروں پر کیا اثر پڑے گا، وہ تو پاکستان کو سیکورٹی اسٹیٹ ہی کہیں گے، سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے دور میں اس سے بڑے دھرنے ہوئے مگر عوام کو اتنی مشکلات کا سامنا نہیں رہا، موجودہ وزیر داخلہ احسن اقبال کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شہریوں نے کہا کہ ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے حالات اس سطح تک پہنچے ہیں، شہریوں نے مظاہرین کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دھرنے مسائل کا حل نہیں ہیں، دھرنا دینے سے خواتین، طلباء اور بالخصوص مریضوں کو سخت مشکلات درپیش ہیں۔