دنیا جانتی ہے کہ یہ احتساب نہیں انتقام لیا جارہا ہے لیکن عدالتوں میں پیش ہوکر نظام عدل کو آزمائیں گے۔
لندن سے پاکستان روانگی کے موقع پر بات کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ دامن صاف ہو تو سیاستدان کہیں جانے سے نہیں گھبراتے، آئین و قانون کے احترام میں وطن واپس جارہے ہیں اور احتساب عدالتوں کا سامنا کر کے نظام عدل کو آزمائیں گے۔
حسن اور حسین نواز کی عدالت میں پیشی سے متعلق مریم نواز کا کہنا تھا کہ حسن اور حسین بھی عدالتوں میں پیش ہوں گے تاہم پاکستان جانے کے حوالے سے وہ اپنا فیصلہ خود کریں گے۔
نواز شریف کے مسلم لیگ (ن) کے صدر کے انتخاب پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا انتخاب پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے اور حیرانی ہے کہ (ن) لیگ کے صدر کے انتخاب پر وہ اعتراض کر رہے ہیں جن کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کسے صدر منتخب کرتی ہے اس کا اسے جمہوری حق حاصل ہے جس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے تاہم نااہلی کے بعد بھی ہر چیز کا محور نواز شریف ہی ہیں۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پچھلے ڈیڑھ سال سے جو چیزیں چل رہی ہیں وہ سامنے آگئیں اس کے باوجود جمہوری حکومت اپنی ایک اور مدت پوری کرے گی۔
لندن میں اپنی رہائشگاہ پارک لین سے ایئرپورٹ روانگی کے موقع پر ان کے ہمراہ ان کے خاوند کیپٹن (ر) محمد صفدر بھی تھے۔
خیال رہے کہ احتساب عدالت نے 9 اکتوبر کو سابق وزیراعظم نواز شریف، حسن، حسین اور مریم نواز سمیت کیپٹن (ر) محمد صفدر کو پیش کر رکھا ہے۔
احتساب عدالت نے 2 اکتوبر کو سماعت کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف پر نیب کے تین ریفرنسز میں فرد جرم کا معاملہ مؤخر کرتے ہوئے حسن، حسین اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے ناقابل ضمانت اور مریم نواز کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو برقرار رکھا تھا۔
کیس کا پس منظر
سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے ہیں جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہے
نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن، حسین ، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا ہے۔
العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نیب ریفرنس کا سامنا کرنے کے لئے دو مرتبہ 26 ستمبر اور 2 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے جب کہ دیگر ملزمان حسن، حسین، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر اب تک احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔