ایڈیٹرکاانتخاب

دس انتہائی خطرناک خوارج کو مستونگ سے پچاس کلومیٹر سے فاصلے پر ایک غار کے اندر گھیرے میں لے لیا گیا

سندھ/ 03جون2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا )
اطلاعات کے مطابق دس انتہائی خطرناک خوارج کو مستونگ سے پچاس کلومیٹر سے فاصلے پر ایک غار کے اندر گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ گھیرے جانے والے خوارج میں سندھ میں دھشت گردی کروانے والے خوارج کا سربراہ بھی شامل ہے۔ غار ایک انتہائی پر خطر اور دشوار علاقے میں واقع ہے جس میں داخلے کےلیے کوئی بھی مناسب راستہ نہیں ہے۔ چند دن قبل اغوا ہونے والے چائنیز کو بھی اسی غار سے بازیاب کروایا گیا تھا۔ غار میں انتہائی تربیت یافتہ خوارج موجود ہیں اور دوسرے دن سے لڑ رہے ہیں۔ اب سدرن کمانڈ نے بیسویں بریگیڈ کو موو کیا ہے اور اس کے ساتھ ہے ایس ڈبلیو او کو بھی موو کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ تربیلا سے اینٹی ٹیررسٹ گروپ کو بھی بلوانے کی تیاری ہو رہی ہے۔ ٹارگٹ مکمل کرنے کے بعد یہ انتہائی بڑی کاروائی ہو گی کیوں کہ یہ غار خوارج کا ھیڈ کواٹر ہے جہاں سے وہ سندھ پنجاب اور بلوچستان میں کاروائیاں کنٹرول کرتے تھے۔ اس سے ایک قریبی غار میں سے سکیورٹی فورسز نے چھ خود کش جیکٹیں، اسلحہ و بارود کا انتہائی بڑا ذخیرہ، ڈیٹو نیٹرز، بیٹریاں، شمسی توانائی پہ چلنے والی پلیٹیں برآمد کی ہیں۔ جبکہ راشن میں تین بوریاں چینی، تین سو کلو گرام گھی صابن کے کارٹن، چنے اور گڑ بھی برآمد ہوا ہے۔
بیسویں کمانڈ کے بریگیڈیئر اس آپریشن کے کمانڈر ہیں اور سدرن کمان کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض اس آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔ کوبرا ھیلی کاپٹرز اور پاک فضائیہ کی مدد سے غار کو انگیج کرنے کی کوشش کی گئی ہے لیکن غار کی لوکیشن کی وجہ سے تدبیراتی انداز میں ایسا ممکن نہیں ہو پا رہا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button