*پشاور
بیورو رپورٹ (وی او سی اردو)
رولپنڈی احتجاج کے ایک دن بعد اپنے ویڈیو پیغام میں علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ وہ پی ڈی ایم کی جماعتوں، فارم 47 کی حکومتوں اور تمام قومی اداروں کو مخاطب کر رہے ہیں۔ موجودہ حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ ہماری عزتوں اور چادر و چار دیواری کو پامال کیا گیا ہے۔ ہم نے صبر سے کام لیا، ملک کے لیے اُف تک نہیں کی، مگر آج وقت مختلف ہے۔ہمارے کارکنوں پر گولیاں برسائی گئیں اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب سمیت پاکستان کے تمام صوبے ان (عوام ) کے ہیں، خیبر پختونخوا اور پنڈی ڈویژن کے عوام کو سلام پیش کرتے ہیں جو اپنی جگہ پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
انہوں نے پنجاب پولیس کے جوانوں سے بھی مخاطب ہو کر کہا کہ وہ گواہی دیں کہ جب وہ احتجاج کے دوران عوام میں پھنسے ہوئے تھے تو انکو چھوڑ دیا گیا ، باوجود اس کے کہ انہوں نے ہم پر ظلم کیا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اب اگر کسی نے ہم پر گولی چلائی تو جواب میں گولی ہی چلے گی، اور اگر لاٹھی چلائی تو جواب میں دس لاٹھیاں ماریں گے۔
خطاب میں انہوں نے پختونخوا کے عوام اور قبائلی لوگوں کو متحد ہونے اور اپنے حقوق کے لیے جرگے منعقد کرنے کی بھی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ آج جو پی ٹی آئی کے ساتھ ہو رہا ہے، کل وہ کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ وہ کسی کو دھمکی نہیں دے رہے، بلکہ یہ اصلاح کی آخری وارننگ ہے۔ انہوں نے تمام اداروں کو خبردار کیا کہ اگر وہ عوام کی آواز نہیں سن سکتے اور عزت نہیں کر سکتے، تو انہیں سائیڈ پر ہو جانا چاہیے اور سیاسی فیصلے عوام کو کرنے دینے چاہئیں۔
خطاب کے آخر میں انہوں نے باقاعدہ طور پر انقلاب کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی اور حل نہیں بچا۔