خیبرپختونخوا اور پنجاب حکومت کے مابین ڈینگی سے بچائوکیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق
پشاور 21 اگست 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا )
خیبرپختون خوا حکومت نے پنجاب حکومت کی ہیلتھ ٹیم کے ساتھ ڈینگی سے بچائوکیلئے مشترکہ کوششوں پراتفاق کیاہے اور اس حوالے سے پنجاب کی ہیلتھ ٹیم نے پشاورمیں باقاعدہ کیمپ قائم کردیا۔ صوبے میں ڈینگی کی وبا پھیلنے کے بعد پنجاب سے ایک میڈیکل ٹیم خصوصی طور پر خیبرپختونخوا روانہ کی گئی تھی تاکہ وہاں کے متاثرہ بہن بھائیوں کی مدد کر سکے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے پنجاب سے آنے والے ڈاکٹروں کی ٹیم کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ اس مرض کے شکار افراد کا علاج کیا جا سکے۔ڈاکٹروں کی ٹیم نے مریضوں کا معائنہ کیا تہکال میں چار سو افراد کی اسکریننگ کے دوران مزید بیس افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہو گئی۔ن لیگ کے صوبائی صدر امیر مقام نے بھی کیمپ کے مقام کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا بعد ازاں خیبر پختونخوا کے وزیر صحت شہرام ترکئی نے صوبہ پنجاب کی حکومت سے رابطہ کیا اور خواجہ عمران نذیر سے درخواست کی کہ وہ اس مسئلے سے نمٹنے میں ان کی مدد کریں جس پر حکومت پنجاب کی جانب سے بھیجی گئی ٹیموں کو مریضوں کے علاج کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔
پنجاب کی موبائل ٹیم میں جدید سہولیات میسر ہیں جسے ڈینگی کے علاج کے لیے ادویات سمیت میڈیکل آلات سے آراستہ کیا گیا۔ تہکال کے علاقے میں جدید موبائل لیبارٹری کی مدد سے محکمہ صحت پنجاب کی ٹیمیں ڈینگی ٹیسٹ کر رہی ہیں۔وزیرصحت پنجاب کی نگرانی میں ڈاکٹروں کی ٹیم مصروف عمل ہے جبکہ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظرمزید نئی ٹیمیں بھیجنے کا اعلان بھی کردیا۔
دریں ا ثناء پشاورمیں ڈینگی بے قابوہوگیاسکرینگ ٹیسٹ کے دوران مزید20افرادمیں ڈینگی کی تصدیق ہوگئی جس سے ڈینگی بخارمیں مبتلامریضوں کی تعدادتقریباً900تک جاپہنچی ہے جب کہ سرکاری اسپتالوں میں ڈیڑھ سو مریض زیر علاج ہیں۔پشاور کے علاقے تہکال کے بعد فقیرآباد، خیبرکالونی، پشتہ خرہ ا ور ملحقہ علاقوں سے بھی ڈینگی بخار کے مریض سامنے آئے ہیں۔