خدیجہ قاتلانہ حملہ کیس: متاثرہ طالبہ کی ڈی این اے رپورٹ عدالت میں پیش

قانون کی طالبہ خدیجہ پر قاتلانہ حملے کے کیس کی سماعت کے دوران خدیجہ کی فرانزک ڈی این اے ٹیسٹ رپورٹ عدالت میں جمع کرادی گئی۔
لاہور کی کینٹ کچہری میں متاثرہ طالبہ کے وکیل نے خدیجہ کے فرانزک ڈی این اے ٹیسٹ رپورٹ جمع کرادی۔
ڈی این اے رپورٹ کے مطابق ملزم کے ہیلمٹ سے ملا خون خدیجہ کے خون کے نمونے سے مطابقت رکھتا ہے جب کہ ہیلمٹ کے اندر ملزم شاہ حسین کے پسینے کے نمونے بھی ملے۔ رپورٹ کے مطابق ہیلمٹ کے اندر اور باہر سے خدیجہ کے خون کے نمونے بھی ملے ہیں۔
خیال رہے کہ خدیجہ حملہ کیس میں ملزم شاہ حسین، ایڈووکیٹ تنویر ہاشمی کے بیٹے ہیں جن کے خلاف اقدام قتل کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
خدیجہ کے وکیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمیں رپورٹ ملی ہے جس کے لئے ہم نے کئی بار درخواست کی جب کہ فارنزک ٹیسٹ نے ثابت کردیا ہے کہ خدیجہ کو شاہ حسین نے مارا۔
خدیجہ کے وکیل نے ایڈووکیٹ تنویر ہاشمی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہاشمی صاحب، آپ کا فرض بنتا تھا کہ آپ اپنے بیٹے کی تربیت کرتے، آپ نے اپنے بیٹے کے ساتھ کھڑے ہو کر اس کا دفاع کیا اور الزام لگایا کہ چیف جسٹس خدیجہ سے ملے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال 3 مئی کو نجی لاء کالج کی طالبہ خدیجہ صدیقی کو ان کے ہم جماعت شاہ حسین نے مبینہ طور پر اس وقت حملے کا نشانہ بنایا جب وہ اپنی چھوٹی بہن کو اسکول سے گھر واپس لانے کے لیے گاڑی میں بیٹھی ہی تھیں کہ ہیلمٹ پہنے شخص نے انہیں خنجر کے وار سے شدید زخمی کردیا تھا۔
ادھر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے 24 مئی کو جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسین اعوان کو روزانہ کی بنیاد پر کیس کی کارروائی کرتے ہوئے 30 دن میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں