پاکستان

حکومت عسکری قوت کیسے ہم پلہ ہوسکتے ہیں قائد ایوان اپوزیشن لیڈر رہنمائی کریں

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی نیوز وی او سی ) چیئرمین رضا ربانی کی زیرصدارت سینٹ کا اجلاس ہوا۔ فرحت اللہ بابر نے کہا نیا رحجان ہے ریاست پر سوال اٹھانے والوں پر توہین مذہب کا الزام لگا دو۔ مجھے لگتا ہے ایسا جان بوجھ کر کیا جا رہا ہے۔ توہین مذہب کا غلط استعمال روکنے پر پارلیمان کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ نہال ہاشمی نے کہا معاشرے میں ملائیت اور لبرل دونوں انتہا پسند مائنڈ سیٹ ہیں۔ توہین رسالت کا قانون ایسے واقعات روکنے کیلئے تھا۔ سینئر حافظ حمد اللہ نے کہا توہین مذہب کا جھوٹا الزام لگانے والے کو بھی سزا ہونی چاہیے۔ اعتزاز احسن نے کہا ہم نے تو شک کا اصول ہی ختم کر دیا۔ مشال قتل کیس میں قانون پر سختی سے عملدرآمد ہونا چاہیے۔ آن لائن کے مطابق ایوان بالا میں ارکان نے مردان یونیورسٹی میں شہید کئے جانے والے طالب علم مشال خان کے واقعے میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سزائیں دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا مردان میں عبدالولی خان یونیورسٹی میں مشال خان کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ سینٹ میں پیش کردی جائے گی۔ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو آگے آنا ہوگا ۔مشال خان قتل پر بحث سمیٹتے ہوئے انہوں نے کہا مشال خان کے قتل کے المناک واقعہ نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے ، قول وفول کے تضاد کو دور کرنے کی ضرورت ہے ، قانون تک اپنا راستہ دینا ہوگا۔ خیبرپی کیحکومت فعالیت سے اس معاملے کو دیکھ رہی ہے ،47 افراد گرفتار ہو چکے۔ تحقیقات مکمل ہونے پر نتائج کو قوم کے سامنے پیش کردیا جائے گا۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق اور اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن سے رہنمائی مانگ لی۔ایوان بالامیں نیوز لیکس کے معاملے پر بحث کے موقع پر چیئرمین سینٹ نے کہا حکومت اور عسکری قوت کو ہم پلہ رکھا جا رہا ہے مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے ایسا کیوں ہے ، قائدایوان اور اپوزیشن لیڈر میری رہنمائی کریں کیونکہ آئین اور قانون کے تحت مسلح افواج کا مکمل اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے اور متعلقہ آئینی شق میں وفاقی حکومت کی تشریح کردی گئی ہے ۔ انہوں نے ایوان میں رولز آف بزنس پڑھتے ہوئے کہا فوج وزارت دفاع کے ماتحت ہے اوراس حوالے سے 1973ء کے رولز آف بزنس واضح ہیں۔ اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے ابتدائی طور پر بیان دیا جب آرمی چیف آگے آگے اور وزیردفاع پیچھے پیچھے چلتا ہے تو رولز کے حوالے نہیں چلتے۔ آن لائن کے مطابق چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے حکومت سے چینی سفیر کے نئی دہلی میں سی پیک کا نام تبدیل کرنے اور کشمیر کے حوالے سے بیان، افغانستان بارڈر کی صورتحال، بھارت کے کلبھوشن یادیو کے لئے عالمی عدالت میں جا نے اور سعودی عرب میں کانفرنس کے موقع پر امریکی صدر ٹرمپ اور وزیراعظم پاکستان کی متوقع ملاقات کے حوالے سے بریفنگ طلب کر لی۔ انہوں نے کہا مشیر خارجہ پیر کے روز ایوان کو بریفنگ دیں جس پر ان کو بتایا گیا وہ پیر کو ملک میں نہیں ہوں گے جس پر چیئر مین سینٹ نے کہا ان کی جگہ وزیر قانون زاہد حامد قابل وزیر ہیں وہ اس حوالے سے معلومات لیکر ایوان کو بریفنگ دیں۔ ایوان بالامیں ارکان سینٹ نے نیوز لیکس کے اصل ذمہ داروں کوسامنے لانے اوررپورٹ ایوان میں پیش کرنے کامطالبہ کیا، اور کہا نیوز لیکس سول اورملٹری تعلقات کوخراب کرنے کی سازش تھی عسکری اورسول اداروں میں بگاڑکی وجہ سے سانحہ مشرقی پاکستان رونما ہوا، نیوز لیکس کے اصل ذمہ داروں کوبچاکرقربانی دی گئی، اصل حقائق قوم کے سامنے نہ لائے گئے تومستقبل میں دوبارہ مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ خصوصی نمائندہ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے نیوز لیکس اورٹوئٹ کا معاملہ وقتی طور پر دب گیا ہے، مستقل طور پر یہ مسئلہ حل نہیں ہوا جس کی وجہ سے کوئی بھی سرپرائز مل سکتا ہے، قوم پرست جماعتوں نے موقف اختیار کیا اچھا ہوا حکومتی اتھارٹی برقرار رہی ، ٹوئٹ واپس لے لیا گیا آئندہ اس سے اجتناب کیا جائے۔ جبکہ حکومتی ارکان کا کہنا ہے اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت نے اس مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کرلیا ہے اس کو طول دینے کیلئے بعض جماعتیں اس میں کیڑے نکالنے کی کوشش نہ کریں، فوج کے ترجمانوں پر ٹی وی چینلز پر پابندی عائد کی جائے، وہ عناصر جو فوج کی انگلی پکڑنے کی کوشش میں تھے ان کا ہاتھ جھٹک دیا گیا ہے ہم سے پیچھے رہو۔ سینٹ اور بلوچستان اسمبلی کے دو ارکان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج ہونے کا معاملہ متحدہ اپوزیشن کی درخواست پر طلب ایوان بالا میں اٹھ گیا چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے سینیٹر دائود اچکزئی اور بلوچستان اسمبلی کے رکن زمرد خان اچکزئی کے خلاف قتل کی ایف آئی آر درج کئے جانے پر فوری رپورٹ طلب کرلی۔ سینیٹر باز محمد خان نے نکتہ اعتراض پر آگاہ کیا زمرد خان اچکزئی ایم پی اے بلوچستان اور دائود اچکزئی کے خلاف سیاسی بنیاد پر ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ سیاسی مخالفین کو راستے سے ہٹانے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔ اپوزیشن جماعتوں کی ریکوزیشن پر طلب ایوان بالا کے رواں سیشن کے لئے رضا ربانی نے اعلان کیا سینیٹر مظفر حسین شاہ‘ سینیٹر محسن لغاری اور سینیٹر محمد علی سیف پینل آف پریزائیڈنگ آفیسرز کے ارکان ہونگے۔ سینیٹ میں دو مجالس قائمہ کی رپورٹس پیش کردی گئیں، کمپنیات بل 2017ء سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی رپورٹ مشاہد اللہ خان نے تنازعات کا متبادل حل بل 2017ء سے متعلق رپورٹ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے چیئرمین محمد جاوید عباسی نے ایوان میں پیش کی۔ سینٹ میں تنازعات کا متبادل حل بل 2017ء سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی۔ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے چیئرمین سینیٹر محمد جاوید عباسی نے رپورٹ ایوان میں پیش کی۔ سینٹ نے کارپوریٹ بحالی بل 2017ء سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی منظوری دے دی۔ سینیٹر مشاہد اللہ نے تحریک پیش کی جسے ایوان نے منظور کرلیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button