حکمران محض ذاتی مفادات کیلئے انڈیا سے دوستی پروان چڑھا رہے ہیں
گوجرانوالہ ۔ فرحان زکریا کشمیری (کنٹری بیورو آفس پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا )
چےئرمین تحریک حرمت رسولﷺ مرکزی رہنما جماعت الدعوۃ مولانا امیر حمزہ نے کہا ہے کہ حکمران محض ذاتی مفادات کیلئے انڈیا سے دوستی پروان چڑھا رہے ہیں۔ عالمی مالیاتی اداروں سے سودی قرضے حاصل کرنے کیلئے حافظ محمد سعید و دیگر رہنماؤں کو نظربند کیا گیا۔ دشمن قوتوں کو پاکستان میں امن و امان کی صورتحال برداشت نہیں۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام دشمن کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح کھٹکتا ہے۔ اسے نقصان پہنچانے کیلئے خوفناک سازشیں کی جارہی ہیں۔بیرونی قوتیں وطن عزیز پاکستان میں نوجوان نسل کا اخلاق و کردار تباہ کرنا چاہتی ہیں۔ وہ جامع مسجدتوحید گنج رڑیالہ وڑائچ گوجرانوالہ میں خطبہ جمعہ کے دوران ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ہزاروں مردوخواتین نے ان کی امامت میں نماز جمعہ اداکی۔ مولانا امیر حمزہ نے کہاکہ اسلام دشمن قوتیں جس قدر مرضی مسلمانوں سے دوستی کے دعوے کریں اور ان کی فلاح و بہبود کے منصوبے پروان چڑھانے کا کہیں‘ دل سے وہ مسلمانوں کے گہرے دشمن ہیں۔ مسلمانوں کو کبھی ان پر اعتبار نہیں کرنا چاہیے۔ بھارت، امریکہ و یورپ ایٹمی دھماکے کریں اور آئے دن میزائلوں کے تجربات کریں کسی کو کوئی پریشانی نہیں لیکن پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی انہیں سخت تکلیف ہے اور وہ ہر صورت اسے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ مسلمان ملکوں کو چاہیے کہ وہ کفار کی سازشوں کو سمجھیں اور ملکی سلامتی وخودمختاری کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں ترتیب دیں۔ انہوں نے کہاکہ حافظ محمد سعید و دیگر رہنماؤں کو بیرونی قوتوں کی خوشنودی کیلئے نظربند کیا گیا ہے۔ حکمران تسلیم کرتے ہیں کہ جماعۃالدعوۃ ملک میں کسی قسم کی منفی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہے تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ اگربیرونی ڈکٹیشن پر جماعۃالدعوۃ کے رہنماؤں کو نظربند نہ کیا گیا تو انہیں سودی قرضے نہیں ملیں گے اور ان کیلئے ملک چلانا مشکل ہو جائے گا۔ یہ سوچ درست نہیں ہے۔ ہمیں بیرونی قوتوں کی غلامی سے نکل کر آزادانہ طور پر فیصلے کرنے ہوں گے۔مولانا امیر حمزہ نے کہاکہ دشمنان اسلام کی کوشش ہے کہ مسلم معاشروں میں فحاشی و عریانی کو پروان چڑھایا جائے۔ اس سلسلہ میں کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا ملک‘ پاکستان ان کا خاص ہدف ہے۔کفاریہاں بے راہ روی اور بے حیائی پھیلانے کیلئے بے پناہ سرمایہ خرچ کر رہے ہیں۔تعلیمی اداروں میں نوجوانوں کو گمراہی کے راستہ پر ڈالنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ان کے ایسے اقدامات سے یہودونصاریٰ کسی طور راضی نہیں ہوں گے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوان نسل کی صحیح معنوں میں دینی بنیادوں پر اخلاقی تربیت کی جائے۔