حفیظ پر قسمت کی دیوی مہربان، پروفیسر کی قیادت میں شاہینوں نے 12 سال بعد کینگروز کو ان کی سرزمین پر چت کر دیا
میلبورن (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان نے آسٹریلیا کو 12 سال بعد اس کی سرزمین پر چت کر دیا ہے اور دوسرے ون ڈے میچ میں 6 وکٹوں سے فتح حاصل کر کے پانچ میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کر دی ہے۔ آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو 221 رنز کا ہدف دیا جو قومی ٹیم نے 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
محمد حفیظ پر قسمت کی دیوی کچھ ایسی مہربان ہوئی کہ پہلے تو ان کا نام بھی ٹیم میں شامل نہیں تھا لیکن جب انہیں آسٹریلیا بھیجا گیا تو دوسرے ہی میچ میں کپتانی بھی جھولی میں آن گری اور پھر نصف سنچری بنا کر پاکستان کو کینگروز کی سرزمین پر 12 سال بعد فتح بھی دلوا دی۔ محمد جنید نے بھی ٹیم میں واپسی کو دھواں دار بنا دیا اور آسٹریلوی اوپنرز کو خوب تگنی کا ناچ نچایا۔ محمد عامر کا جادو بھی سرچڑھ کر بولا جنہوں نے 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ تجربہ کار شعیب ملک نے ناقابل شکست 42 رنز کی اننگز کھیل کر آسٹریلیا کی شکست کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکا۔
تفصیلات کے مطابق میلبورن کرکٹ گراﺅنڈ میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تاہم 2 سال بعد ٹیم میں واپس آنے والے جنید خان کے ارادے کچھ اور ہی تھے۔ انہوں نے عمدہ اور جارحانہ باﺅلنگ کرتے ہوئے آسٹریلوی اوپنرز کے ناک میں دم کئے رکھا اور صرف 31 کے مجموعی سکور پر ڈیوڈ وارنر کو پویلین بھیج دیا۔ عثمان خواجہ بھی خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے اور محمد جنید کا شکار بن گئے۔ دونوں بلے بازوں نے بالترتیب 16 اور 17 رنز بنائے۔ پہلے میچ کی طرح اس میچ میں بھی عماد وسیم نے خوب باﺅلنگ کی اور مجموعی سکور میں صرف 1 سکور کے اضافے کے بعد ہی مچل مارش کو بھی پویلین کی راہ دکھا دی، وہ کوئی سکور نہ بنا سکے۔
اس موقع پر آسٹریلیا ٹیم مشکلات کا شکار دکھائی دے رہی تھی تاہم کپتان سٹیو سمتھ اور ٹریوس ہیڈ نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 45 رنز کا اضافہ کر کے مجموعی سکور کو 86 تک پہنچا دیا۔ اس موقع پر حسن علی نے ٹریوس ہیڈ کی اننگز کا خاتمہ کر دیا اور وہ 29 رنز بنا کر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔پہلے میچ میں جارحانہ بلے بازی کرنے والے گلین میکس ویل بھی زیادہ دیر کریز پر ٹک نہ پائے اور 128 کے مجموعی سکور پر 23 رنز بنا کر عماد وسیم کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔ گلین میکس ویل کے پویلین لوٹنے کے باعث آسٹریلوی ٹیم مزید مشکلات میں گھر گئی تاہم اس اہم موقع پر کپتان سٹیو سمتھ نے میتھیو ویڈ کے ساتھ مل کر چھٹی وکٹ کی شراکت میں 65 رنز جوڑ کر مجموعی سکور کو 193 پر پہنچا دیا اور ٹیم کی ڈوبتی کشتی کو تھوڑا سہارا دیا۔
سٹیو سمتھ بھی 65 رنز کی اننگز کھیل کر ہمت ہار گئے اور عماد وسیم کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔ مجموعی سکور میں صرف 6 رنز کے اضافے کے بعد میتھیو ویڈ بھی 35 رنز بنا کر شعیب ملک کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔ آسٹریلیا کی آٹھویں وکٹ 207 کے مجموعی سکور پر گری جب مچل سٹارک 3 رنز بنا کر جنید خان کی تھرو پر رن آﺅٹ ہوئے۔ نوویں آﺅٹ ہونے والے کھلاڑی پیٹ کومنز تھے جو کھاتہ کھولے بغیر ہی محمد عامر کی گیند پر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔ جیمز فالکنر بھی زیادہ دیر مزاحمت نہ کر سکے اور 19 رنز بنا کر محمد عامر کی گیند پر اسد شفیق کے ہاتھوں کیچ ہو گئے اور یوں پوری ٹیم مقررہ 50 اوورز کھیلنے میں بھی کامیاب نہ ہو سکی اور 48.2 اوورز میں 220 رنز ہی بنا سکی۔
پاکستانی باﺅلرز نے مجموعی طور پر عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ فاسٹ باﺅلر محمد عامر کا جادو خوب سر چڑھ کر بولا اور انہوں نے 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ 2 سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیم میں واپس آنے والے جنید خان نے آسٹریلوی اوپنرز کو ناکوں چنے چبوا دئیے اور انہیں جارحانہ انداز اختیار کرنے میں مجبور کیا۔ عماد وسیم نے بھی بہترین باﺅلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے آسٹریلوی بلے بازوں کے ناک میں دم کئے رکھا۔ دونوں باﺅلرز نے 2,2 آسٹریلوی بلے بازوں کا شکار کیا جبکہ حسن علی اور شعیب ملک نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
ہدف کے تعاقب میں محمد حفیظ اور شرجیل خان نے پاکستان کی اننگز کا آغاز کیا تو پہلی ہی گیند پر محمد حفیظ بال بال آﺅٹ ہوتے بچے اور کپتان سٹیو سمتھ نے سلپ میں ان کا آسان کیچ چھوڑ کر نئی ”زندگی“ فراہم کی۔ کیچ ڈراپ ہونے کے باعث جہاں آسٹریلوی ٹیم دباﺅ کا شکار ہوئی تو وہیں پاکستانی اوپنرز بھی محتاط ہو گئے۔ پاکستان کی اوپننگ جوڑی نے 68 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اس موقع پر شرجیل خان 29 رنز بنا کر فالکنر کی گیند پر میتھیوویڈ کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔
کپتان محمد حفیظ نے اننگز کی پہلی ہی گیند پر ملنے والی دوسری ”زندگی” کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور نصف سنچری بنائی۔ پاکستان کی دوسری وکٹ 140 کے مجموعی سکور پر گری جب بابر اعظم 34 رنز بنا کر مچل سٹارک کی گیند پر جوش ہیزل ووڈ کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔تیسرے آﺅٹ ہونے والے کھلاڑی محمد حفیظ تھے جو 72 رنز بنا کر جیمز فالکنر کی گیند پر جوش ہیزل ووڈ کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔دیگر بلے بازوں میں اسد شفیق نے 13 رنز بنائے جبکہ شعیب ملک نے 42 اور عمر اکمل نے 18 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔
آسٹریلیا کی جانب سے مچل سٹارک اور جیمز فالکنر ہی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہو سکے اور دونوں 2,2 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔