بلوچستانشہر شہر

حضروکے گاؤں جتیال میں قتل کی لرزہ خیزواردات ، 2 خواتین اور تین بچے قتل کر دیئے گئے

اٹک (نیوز وی او سی آن لائن)اٹک میں تھانہ حضروکے گاؤں جتیال میں قتل کی لرزہ خیزواردات ، ایک ہی خاندان کے پانچ افرادقتل ، قتل ہونیوالوں میں 2 خواتین سمیت 3 کمسن بچے شامل ہیں،بد قسمت خاندان کی ان خواتین اور بچوں کو ہاتھ پاؤں باندھ کر انتہائی بے دردی سے قتل کیا گیا ،پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ،پولیس نے مقدمہ درج کر کے نا معلوم قاتلوں کی تلاش شروع کر دی ۔
تفصیلات کے مطابق اٹک کی تحصیل حضروکے گاوں جتیال میں قتل کی لرزہ خیز واردات میں نامعلوم قاتلوں کراچی سے جتیال گاؤں رہائش اختیار کرنے والے محمد وسیم ولد محمد سلیم جس نے کچھ عرصہ قبل دوسری شادی کی تھی اس کی دونوں بیویوں علیشبہ اور نائلہ اور تین معصوم بچوں 2 ، 4 اور 6 سال کے بچوں حسن ، کاشان اور عثمان کو نامعلوم ملزمان نے ہاتھ پیچھے باندھ کر خواتین اور بچوں کو بڑی بے دردی سے ذبح کر دیا بچوں کو اپنی دونوں ماؤں کے دوپٹوں کے ساتھ ہاتھ باندھ کر تیزدارآلہ سے ذبح کرنے کے بعد گھرمیں موجود 2 خواتین جو آپس میں سوتن تھیں کوبھی ذبح کر دیا گیا ، نامعلوم قاتل موقع واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے قتل ہونے والے خاندان کا سربراہ کامرہ کینٹ میں باربر کی دوکان کرتاہے پانچ افراد کے قتل کے بعد علاقہ میں خوف وہراس پایا جاتا ہے قتل کی واردات دن میں 4 بجے ہوئی جس میں نامعلوم افراد گھرمیں داخل ہوئے تمام افراد کورسیوں سے باندھ کرتیزدھار آلہ سے ان کی گردنیں کاٹ کرقتل کردیا ،علاقہ کے لوگوں کی جانب سے پولیس کو بار بار اطلاع کے باوجود اور میڈیا پر خبریں چلنے کے بعد پولیس روایتی غفلت کامظاہرہ کرتےہوئےتاخیرسے موقع پر پہنچی ، نامعلوم قاتل موقع واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، قتل ہونے والے خاندان کا سربراہ کامرہ کینٹ میں باربر کی دوکان کرتاہے،پانچ افراد کےقتل کےبعد جتیال سمیت پورے اٹک ضلع میں خوف وہراس کی فضا ہے،قتل کی اطلاع ملنےپر مقامی لوگ گھروں میں محصور ہوگئے،قتل کی واردات پر عوام نے شدیدغم وغصےکااظہار بھی کیااور حکومت سے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔دالخراش واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس نے لاشیں تحویل میں لے کر ہسپتال منتقل کرتے ہوئےجائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلیے گئے ہیں جبکہ لرزہ خیز واردات کا مقدمہ درج کر کے نا معلوم قاتلوں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button