جے آئی ٹی کے سربراہ نے حسین نواز کی تصویر منظرعام پر آنے کا نوٹس لے لیا
اسلام آباد:جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا ع نے حسین نواز کی تصویر جوڈیشل اکیڈمی کے اندر سے منظرعام پر آنے کا نوٹس لے لیا۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے بنائی جانے والی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضاع نے جے آئی ٹی اجلاس کے دوران حسین نواز کی تصویر منظر عام پر آنے کا نوٹس لیتے ہوئے 28مئی کو ڈیوٹی کرنے والے تمام افسران کو طلب کرکے ان سے پوچھ کچھ کی جبکہ اکیڈمی میں کیمرہ کی مدد سے لی جانے والی فوٹیج سے بھی جانچ پڑتال کی جائے گی کہ آخر کس کی جانب سے حسین نواز کی تصویر منظرعام پر آئی جس سے ملک بھر سمیت حکومت میں بھی تشویش پائی جاتی ہے دریں اثناءمسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ حسین نواز کی تصویر جے آئی ٹی سے باہر آنا بہت بڑی ناکامی ہے تصویر خود وضاحت مانگ رہی ہے کہ آخر میں کہاں سے آئی ہوں پیر کے روز مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کی تصویر جوڈیشل اکیڈمی سے باہر آنا سوالیہ نشان بہت بڑا ہے. اسکی مکمل تحقیقات ہونی جاہیے کیونکہ اس میں پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کا بھی نام آرہا ہے کہ سب سے پہلے انہوں نے سوشل میڈیا پر حسین نواز کی تصویر دی ہے طلال چوہدری نے کہا مسلم لیگ ن کے جو تحفظات تھے وہ قوم کے سامنے آرہے ہیں اور سچائی خود بخود سامنے آرہی ہے. وزیر اعظم نواز شریف ایک خدار اور ایماندار آدمی ہیں اگر وہ کرپٹ ہوتے تو مشرف سازش یا ہیلی کاپٹر لیکس میں تحقیقات جاری ہوتیں.