جہلم میں بریسٹ کینسر کی شرح وسطی اور جنوبی پنجاب کے علاقوں کی نسبت زیادہ ہے:ڈاکڑ مریم نثار
جہلم(نیوز وائس آف کینیڈا)کینسر کئیر ہسپتال اور ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی میموگرام ( بریسٹ کینسر سکریننگ ) ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر فائزہ منور نے نیوز وائس آف کینیڈا کو بتلایا کہ جہلم میں بریسٹ کینسر کی شرح وسطی اور جنوبی پنجاب کے علاقوں کی نسبت زیادہ نظر آرہی ہے ۔ ڈاکڑ مریم نثار نے مزید کہا کہہ ہم WHO کی SOP اور پروٹوکول کے پابند ہیں اور 35 سال سے کم عمر خواتین کی سکریننگ کرنے کے مجاز نہیں ہیں ۔ گزشتہ روز جو خواتین عمر کم ہونے کی بنا پر سکریننگ کے عمل سے نہیں گزر سکیں کے بارے میں وہ گُمان کر سکتی ہیں کہہ انہیں کسی نہ کسی حد تک یہ مرض لاحق ہے ۔ سینئر گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر شہزانہ امتیاز نے کہا کہہ جن خواتین کو انہوں نے ریفر کیا ہے وہ بادی النظر میں اس موذی مرض کی کسی نہ کسی سٹیج پر ہیں ۔ میموگرافی کرانے کا مقصد اس کی تصدیق یا پھر اسے رول آوٹ کرنا ہوتا ہے ۔
ہم آج سے ایسی خواتین کو میاں محمد بخش ٹرسٹ ہسپتال میں فری الٹرا ساونڈ کی سہولت بھی فراہم کریں گے ۔ تاکہ لوگوں کو اس میمو گرافی سروس کا فائدہ مل سکے
چیرمین ٹرسٹ چوہدری مشتاق حسین برگٹ نے کہا کہہ بریسٹ کینسر کے حوالے سے جہلم کی صورت حال تشویش ناک ہے ۔ میں جہلم کے مخیر حضرات سے درخواست کرتا ہوں کہہ وہ آگے بڑھیں اور خواتین میں اس ناسور سے آگہی کے بارے کچھ کریں ۔
چیرمین ٹرسٹ نے مزید کہا کہ بریسٹ کینسر سے نبٹنے کے لئے جہلم میں فوری طور پر انمول اور جینم کے طرز کے ہسپتال کی ضرورت ہے ۔ ہم جی ٹی روڈ کا ایک اہم ڈسٹرکٹ ہونے کے باوجود حکومتی بے اعتناعی کا شکار ہیں ۔