جودھ پور ہائیکورٹ کے جج 9 فروری فلم پدومات دیکھیں گے،
جودھ پور: بھارتی ججوں نے کمرہ عدالت میں بالی ووڈ کی متنازع فلم ’’پدماوت‘‘ دیکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے خصوصی اسکریننگ کے انتظامات کی ہدایت بھی کردی گئی ہیں۔
فلم ’پدماوت‘ شوٹنگ سے ہی تنازعات کا شکار رہی اور ہندؤ انتہاپسندوں کی جانب سے متعدد حملوں، مختلف شہروں میں احتجاج ومظاہروں سمیت ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی اور اداکارہ دپیکا پڈوکون کو ناک کاٹنے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں لیکن فلم ’پدماوت‘ چند شہروں کے علاوہ بھارت سمیت دنیا بھر میں نہ صرف ریلیز ہوئی بلکہ کامیابی سے بھی ہمکنار ہوئی تاہم ہندؤ انتہاپسند اب بھی اس کوشش میں ہیں کہ فلم کی ریلیز روک دی جائے اور اس حوالے سے جودھ پور ہائی کورٹ نے اہم فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ کے نامور ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ’پدماوت‘ کو سپریم کورٹ کی جانب سے ریلیز کا حکم ملنے کے باوجود فلم کے ریلیز روکنے کے لیے درخواستیں دائر ہوئیں جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ فلم میں تاریخ کو مسخ کیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق جودھ پور ہائی کورٹ کے ججز نے ’پدماوت‘ کو کمرہ عدالت میں ہی دیکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے خصوصی اسکریننگ کے انتظامات کی ہدایت بھی کردی گئی ہے جب کہ جودھ پور ہائی کورٹ کے جج 9 فروری کو یہ فلم دیکھیں گے۔
واضح رہے 25 جنوری کو ریلیز ہونے والی فلم ’پدماوت‘ اب تک 160 کروڑ سے زائد کا بزنس کرچکی ہیں جب کہ فلم میں رنویر سنگھ کی اداکاری کو بے حد سراہا جارہا ہے جنہوں نے فلم میں علاؤالدین خلجی کا کردار ادا کیا ہے۔