جمشید دستی کوسنٹرل جیل سے رہائی کے فوری بعد دوسرے مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا ،
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
جمشید دستی کوسنٹرل جیل سے رہائی کے فوری بعد دوسرے مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا ، جیل کے باہر عوامی راج پارٹی کے کارکنان نے پنجاب حکومت کے خلاف شدید نعر ے بازی کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی کی رہائی کا مطالبہ کیا.
ڈیرہ غازی خان میں انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج نے ایک لاکھ روپےکےمچلکے جمع کرانےکےعوض جمشید دستی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا تھا جس پر ،پانی چوری کیس میں عوامی راج پارٹی کے چیئرمین اورایم این اے جمشید دستی کی رہائی کے کاغذات شام گئے تک تیار کئےجاتےرہے اور جیل سے رہا کرتے ہی گیٹ سے دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہےکہ جیل کےباہر عوامی راج پارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد پنجاب حکومت کے خلاف نعرے بازی کر تے ہوئے اپنے قائد کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ پولیس کی جانب سے جیل کے باہر بھاری نفر ی تعینات کر دی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ جمشید دستی کے خلاف مظفر گڑھ میں ڈینگا نہر زبردستی کھولنے پر تیس مئی کو مقدمہ درج کیا گیا تھاجس پر انہیں اسمبلی اجلاس سے واپسی پر ڈی جی خان میں داخل ہوتے ہی گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ ان کے حوالے سے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پروڈکشن آرڈز کے ذریعے رہائی کا مطالبہ بھی کیا تھا، مگر اب دوبارہ گرفتاری کے لئے پروڈکشن کام نہیں آیا اور نہ ہی ان کی ضمانت ہی انہیں بچا سکی ہے