جرمنی کے پارلیمانی انتخابات میں انجیلا میرکل کی کامیابی کے امکانات روشن ہیں
24 ستمبر 2017
(منور علی شاہد،بیوروچیف جرمنی )
جرمنی میں انیسویں پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہو رہا ہے 61.5ملین ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کرکے اپنے نئے چانسلر کا انتخاب کریں گے یاد رہے کہ موجودہ چانسلر انجیلا میرکل چوتھی بار چانسلر شپ کی امیدوار ہیں اس سے قبل وہ متواتر تین بار یہ انتخابات جیت چکی ہیں انہوں نے پہلی بار الیکشن 2005میں جیتا تھا ان کا تعلق کرسچن ڈیموکریٹک یونین سے ہے اوراس جماعت کو سی ڈی یو کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے انجیلا میرکل کا مقابلہ اگلے ہفتے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے سیاست دان مارٹن شلس کے ساتھ ہونے جا رہا ہے اس جماعت کو ایس پی ڈی کے نام سے بھی لکھا اور پکارا جاتا ہے ۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ نگاروں کے مطابق اس بار سی ڈی یو اور ایس پی ڈی کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے اس کی بنیادی وجہ 2015میں مہاجرین کے بارے میں میرکل کی کھلی اور نرم پالیسی تھی جس کے نتیجہ میں ایک ملین شامی اور دیگر مہاجرین کو جرمنی میں داخلے کی اجازت دی گئی تھی انجیلا میرکل کی مہاجرین کے بارے میں اس کی پالیسی پر اس کو خود اپنی اتحادی جماعتوں کی طرف سے بھی شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن سب سے اہم بات جو جرمنی کی سیاست میں رونما ہوئی وہ اے ایف ڈی نامی جماعت ہے جو مہاجرین بارے پالیسی کے ردعمل میں وجود میں آئی اور اس کو مہاجرین مخالف نظریات رکھنے پر غیر معمولی طور پر مقبولیت ملی اور اس کے نتیجہ میں وہ اس سال وفاقی انتخابات میں نہ صرف شامل ہو رہی ہے بلکہ اس کے وفاق پارلیمنٹ میں جانے کے امکانات بھی روشن ہیں۔دوسری طرف رائے عامہ پر کام کرنے والے اداروں کی رپورٹس کے مطابق مہاجرین بارے نرم پالیسی کے باوجود قدامت پسند اتحاد کی میرکل کی مقبولیت میں ریکارڈ اضافہ چالیس فیصد تک دیکھنے میں آیا ہے اور اس کو انجیلا میرکل کی سب سے زیادہ مقبولیت قرار دے کر اس کی کامیابی کو یقینی تصور کیا جا رہا ہے خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک عوامی سروے اور جائزے کے بعد یہ کہا ہے کہ چالیس فیصد جرمن شہریوں نے انجیلا کی تمام پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے دوسری طرف انجیلا میرکل کی حریف سیاسی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی عوامی مقبولیت بدستور 23 فیصد ہے دیگر پارٹیوں میں گرین پارٹی ایک فیصد اضافے کے ساتھ نو فیصد جبکہ مہاجرین مخالف انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی سات فیصد پر ہے