جدید دنیا میں سنسر شپ نہیں چل سکتی، وزیراعظم
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ جدید دنیا میں سنسر شپ نہیں چل سکتی، سوشل میڈیا کے دور میں سنسر شپ بے سود کام ہے،سنسر شپ سے وقتی فوائد ہوسکتے ہیں لیکن ملکی مفاد میں نہیں۔
وزیر اعظم نے اے پی این ایس ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ کوشش رہی ہے کہ صحافت پر کسی قسم کا دباؤ نہ ڈالا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ آزادی اظہار رائے یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے، طے کیا تھا کہ صحافت کے لیے کوئی سیکریٹ فنڈ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ خواہش رہتی ہے کہ مثبت خبریں سامنے آئیں، تنقید ضرور کریں لیکن اچھے کام کی پزیرائی بھی کریں۔
شاہد خاقان عباسی مزید کہتے ہیں کہ خواہش ہے کہ رپورٹس میں مثبت عنصر شامل ہو،5 سال میں سیکریٹ فنڈ پر ایک پیسہ خرچ نہیں کیا۔
وزیراعظم نے سوال کیا کہ صحافی بتائیں کہ ہم نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے یا نہیں، حقائق پر مبنی رپورٹنگ ملک کے لیے اہم ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ صاف اور شفاف میڈیا حکومت اور ملک کے لیے ضروری ہے، 2013ء میں جو پاکستان لیاآج اسے ہر لحاظ سے بہتر حالت میں چھوڑ کر جارہے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بعض شعبوں میں 65 برسوں میں کام نہیں ہوا جو 5برسوں میں کیا گیا، لواری ٹنل کے کام کا آغاز ذوالفقار بھٹو نے کیا، جبکہ اسے 40 برس بعد نوازشریف نے مکمل کی