جب ہمیں پیار ہوتا ہے تو ہمارے دماغ۔۔۔‘ سائنسدانوں نے نیا انکشاف کردیا
لندن(نیوز ڈیسک)جب کوئی کسی کے پیار میں مبتلاءہوتا ہے تو لوگ اسے پاگل پن کہنے لگتے ہیں۔ شاید ہم تو یہ الفاظ محض استعارے کے طور پر استعمال کرتے ہیں لیکن سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سچے پیار کی کیفیت نفسیاتی لحاظ سے واقعی ایک قسم کا پاگل پن ہوتا ہے۔
مشہور نیورو سائنسدان ڈین برنٹ اپنی کتاب ’دی ہیپی برین‘ میں لکھتے ہیں کہ ہمارادماغ جانتا ہے کہ محبت ہمیں خوش رکھتی ہے سو یہ ہمیں ہر حال میں اس بات پر مائل رکھتا ہے کہ ہم کسی سے محبت کرتے رہیں چاہے منطقی طور پر ہمارے لئے اس کے نتائج اچھے نہ ہی ہوں۔ کوئی ایک چیز ہماری خوشی کو یقینی نہیں بناسکتی لیکن کچھ ایسی چیزیں ضرور ہیں جو خوشی کے امکان کو بڑھاسکتی ہیں۔ ان میں ایک محفوظ گھر، ایک ایسا کام جو ہماری ضروریات کو پور اکرسکے، مالی مسائل سے بچنے کیلئے کافی رقم اور سب سے بڑھ کر ہماری زندگی میں کوئی ایسا شخص ہے جس سے ہم محبت کرسکیں۔ ہم چونکہ سماجی جانور ہیں تو گروپس میں رہنا ہماری فطرت میں شامل ہے۔ دوسروں کے ساتھ تعلقات اور ان کی نظر میں ہماری قبولیت ہمارے لئے بے حد اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہ ایک محفوظ گروپ میں ہماری موجودگی کو یقینی بناتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم جب کسی کے ساتھ محبت کرتے ہیں تو شادی کی صورت میں اسے کے ساتھ مستقل تعلق کے خواہاں ہوتے ہیں۔ جب شادی ہو جاتی ہے تو باوجود سو طرح کے مسائل کے ہم اس تعلق کو جاری رکھنے کی طلب محسوس کرتے ہیں کیونکہ ایک محفوظ تعلق کے باعث ہم خود کو مطمئن محسوس کرتے ہیں جبکہ تنہائی ہمیں پریشان اور خوفزدہ کرتی ہے۔