پاکستان

ثابت ہو گیاچیئرمین ایف بی آر کرپٹ ، اداروں پر قبضے ہیں:عمران

اسلام آباد (،نیوز وی او سی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ثابت ہو گیا ہے کہ ایف بی آر چیئرمین بھی کرپٹ ہیں، اداروں پر قبضے ہیں، سپریم کورٹ نہیں سنے تو سنے گا کون ؟ بنی گالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ن لیگ والے جب ہارنے لگتے ہیں تو ڈنڈے اٹھا لیتے ہیں عدالت میں ہار رہے ہیں شک ہے کہ کچھ نہ کچھ کریں گے ، انہوں نے کہا کہ ہمارے ٹیکس پر پلنے والے ادارے شریف خاندان کی نوکری کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نیب اور ایف بی آر کاکام کارروائی کرنا تھا جو انہوں نے نہیں کی اور نہ ہی ان دونوں اداروں نے کیس میں عدالت کی معاونت کی مجھے بتایا جائے کہ اس ملک کاکوئی مستقبل ہے ، وزیر خزانہ وزیراعظم کے لیے منی لانڈرنگ کرتا ہے ، قوم کو علم ہونا چاہیے کہ آج ہم کیوں تباہی کے کنارے پر کھڑے ہیں پچھلے آٹھ سال میں 14 ہزار ارب روپے کے قرضے لیے گئے ہیں یہ اس لیے ہے کہ ٹیکس سے پیسہ اکٹھا نہیں کیا جا رہا کرپشن کی روک تھام نہیں ہو رہی ۔ ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین ایف بی آر سپریم کورٹ میں کوئی معقول جواب نہیں دے سکے ، جب سپریم کورٹ نے پوچھا جن کے نام پاناما میں آئے تھے ان کے بارے میں آپ نے کیا کیا ہے جس پر اس نے کہا کہ ہم نے دفتر خارجہ سے جواب طلب کر رکھا ہے عمران خان نے کہا کہ پانچ سو گز کے فاصلے پر دفتر خارجہ ہے ابھی تک وہاں سے جواب ہی نہیں آیا،وزیر اعظم کا وکیل کہتا ہے کہ وہ خاص آدمی ہے سپریم کورٹ اسے نہیں سن سکتا اس کو کہتے ہوئے شرم آنی چاہیے ، وزیر اعظم کو تو مثال قائم کرنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ عدالت نے چیئرمین نیب کا جو حشر کیا اگر ان میں ذرا بھی حیا ہوتی تو اپنے عہدے سے مستعفی ہوجاتے ،سپریم کورٹ نے کہا کہ ملک میں تو کوئی ریگولیٹر ہے ہی نہیں تو پتہ چلا کہ ایک ریگولیٹر ہے اس کا نام نوازشریف ہے اس نے چن کر ایک کرپٹ آدمی کو چیئرمین نیب لگایا ہے ۔ پارلیمنٹ کا یہ حال ہے کہ سپیکر ان کے گھر کا ملازم ہے ، وزیروں نے سپریم کورٹ کے خلاف جس طرح کی زبان استعمال کی ہے مجھے شک ہے کہ یہ اب بھی کچھ نہ کچھ کریں گے ،انہوں نے کہا اب سپریم کورٹ کے ساتھ کوئی ایسی حرکت نہ کرنا جس طرح کی حرکت پہلے کرچکے ہو اگر اس بار ایسا کیا تو قوم آپ کو نہیں چھوڑے گی اور آپ کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی ۔ میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بہت لوگ تحریک انصاف میں آنے کی کوشش کررہے ہیں ن لیگ کے لوگ بھی چھپ چھپا کر بات کررہے ہیں کیونکہ انہیں ڈرلگ رہا ہے کہ ن لیگ کی کشتی طوفانوں میں پھنسی ہوئی ہے ،مریم نوازشریف نے کہا کہ طوفان چلا گیا لیکن مجھے تو ڈر ہے مزید بڑا طوفان آنے والا ہے ۔ تحریک انصاف میں آنے کیلئے بہت لوگ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں اس بارے میں ہم وقت پر فیصلہ کریں گے کہ کس کو شامل کرنا ہے اور کس کو نہیں ۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل پاکستان میں ہی ہو نی چاہیے اورلاہور میں ہی فائنل کھیلاجائے ،حالیہ دہشت گردی کی لہر کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پرکام ہی نہیں ہوا جب تک پولیس سیاسی رہے گی حالات کیسے بہتر ہوں گے پنجاب میں رینجرز لانی پڑے گی کیونکہ جب پولیس چھوٹو گینگ سے نہیں لڑ سکتی تو موٹو گینگ سے کیسے لڑے گی، مسلح لوگوں کو غیر مسلح کرنے کے لیے رینجرز کو لانا پڑے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button