تیسری جنگ عظیم سے بچنے کے لئے آج دنیا کے پاس آخری موقع کیونکہ پھر۔۔۔
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) شام کے قضیے کو لے کر امریکہ اور روس کے مابین کشیدگی انتہاءکو چھو رہی ہے جس سے دونوں ملکوں کے مابین جنگ کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ چکا ہے۔ ان ان دونوں ممالک کی جنگ ہوتی ہے تووہ یقینی طور پر تیسری عالمی جنگ کا روپ دھار لے گی۔ امریکہ اور روس کی قیادت اس سے قبل بھی مذاکرات کے ذریعے جنگ کے خطرات کو ٹالنے کی کوشش کرتی آ رہی ہے مگر ہر کوشش بے سود رہی۔ اب اس سلسلے میں آج دونوں ممالک کے رہنماءجنگ کو ٹالنے کی آخری کوشش کرنے جا رہے ہیں۔امریکہ اور روس کے سفارت کاروں کی آج آخری ملاقات ہونے جا رہی ہے جس میں وہ باہمی کشیدگی کو کم کرنے اور اب تک ٹوٹ چکے کئی معاہدوں پر دوبارہ عمل پیرا ہونے کی سعی کریں گے
مبصرین اس خدشے کا اظہار کر چکے ہیں کہ اگر شام کا مسئلہ حل نہیں ہوتا تو اس سے روس اور امریکہ کے مابین مکمل جنگ چھڑ سکتی ہے جو پوری دنیاکو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔ سرد جنگ کے زمانے کے یہ دونوں دشمن شام میں مخالف فریقین کی حمایت کر رہے ہیں اور ان کی فوجیں بھی میدان میں موجود ہیں۔ دونوں کی طرف سے ایک دوسرے پر شام کے شہر الیپو میں عام شہریوں پر بمباری کے الزامات سامنے آ چکے ہیں۔ کشیدگی اس قدر عروج پر ہے کہ دونوں کے مابین طے پانے والے ایٹمی معاہدے بھی ٹوٹ گئے ہیں۔
دونوں ملکوں کی کشیدگی کا انداز اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ روس نے اپنے عوام کو جنگ کے لیے تیار رہنے کی وارننگ بھی دے رہی ہے اور دوسری طرف امریکہ کے متعلق بھی افواہیں آ رہی ہیں کہ اس نے ایٹمی حملے کے خطرے کو لیول 3پر کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کے سفارت کار آج سوئٹزر لینڈ میں ملاقات کر رہے ہیں جس میں دونوں ملکوں کی جنگ کے امکانات کو کم کرنے اور شام کے شہر الیپو میں پھنسے شہریوں کی مدد کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔