تنظیم اتحاد امت پاکستانکی طرف سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو چاندی کا تاج پہنانے کا اعلان
لاہور 9 اکتوبر
(بیورو چیف پاکستان بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
تنظیم اتحاد امت پاکستان کے 50 سے زائد مفتیان کی جانب سے ختم نبوت کے حوالے سے پارلیمنٹ کے اندرقرآنی ، ایمانی،آئینی،اخلاقی اور شرعی بھرپوراورجاندار کردار ادا کرنے پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو چاندی کا تاج پہنانے کا اعلان
تنظیم اتحاد امت پاکستان کے چیئرمین محمد ضیاءالحق نقشبندی نے تنظیم اتحاد امت پاکستان کے 50سے زائد مفتیان کرام کے شریعہ بورڈ کے ہمراہ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس میں ختم نبوت کے حوالے سے پارلیمنٹ کے اندرقرآنی ، ایمانی،آئینی،اخلاقی اور شرعی بھرپوراورجاندار کردار ادا کرنے پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمدصاحب اورسابق وزیر اعظم ظفر اللہ جمالی صاحب کو ”چاندی کے تاج پہنانے “اورحالیہ ختم نبوت کے حوالے سے لکھنے والے دس بڑے کالم نگاروں کو” چاند ی کے قلم “دےنے کا اعلان کرتے ہیں اور اس حوالے سے بہت جلد ”ختم نبوت ایوارڈ کانفرنس“ منعقد کی جائے گی ۔
جس میں ان معزز مہمانوں کو مدعوکیا جائے گا۔وزیر داخلہ احسن اقبال کے حالیہ بیان کے رد عمل میں کہا ہے کہ ان کے علم میں ہونا چاہےے کہ کوئی عاشق رسول نبی کریم ﷺ کی توہین برداشت نہیں کر سکتا ۔ٹھیکداری نہیں بلکہ ہم تو چوکیدارہیں ۔اورچوکیداری نبی کریم ﷺ کے غلاموںکو ہی ملتی ہے اور ہم یہ غلامی کرتے رہیں گے۔ختم نبوت پر حملہ کرنے والوں کو علم ہوناچاہےے کہ نبی ﷺکے غلام کسی مصلحت کا شکار نہیں ہوں گے ۔
فتویٰ دینا مستند مفتیان کرام کاشرعی حق ہے۔اور اس حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اورنہ ہی کسی وزیر داخلہ کی اجازت ضروری ہے ۔ البتہ ہم احسن اقبال کے اس فیصلے کی تائید کرتے ہیں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ جہاد کا اعلان ریاست کی ذمہ داری ہے ۔سوشل میڈیا پر جہالت پر مبنی فتویٰ بازی کے ذرےعے انتہاپسندی پھیلنے والوں کا محاسبہ کر ناانتظامی اداروں پرشرعی طور پرفرض ہے اور اس مسئلہ کے لےے آئینی اداروں کے ساتھ تعاون کرنے کے لےے ہم تیار ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ آئین ختم نبوت تبدیل کرنے کی کوشش کرنے والوں کو بے نقاب کرنے کے لےے جے آئی ٹی بنائی جائے۔اس سے قبل وزیر قانون زاہد حامد اوران کی پوری ٹیم کو برطرف کر کے کاروائی عمل میں لائی جائے۔ کیونکہ ڈان لیکس اور حالیہ مسئلہ ختم نبوت کے کردار ایک جےسے محسوس ہو رہے ہیں ۔پارلیمنٹ میں موجود مذہبی جماعتوں کی جانب سے آئین ختم نبوت کے مسئلہ پر غفلت کا مظاہرہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔
اہم کلیدی عہدوں پر تعینات قادیانیوں کو فوری طورپر ہٹایا جائے ۔قادیانی لٹریچر پر مکمل پابندی لگائی جائے اوراس حوالے سے قادیانیوںکی ویب سائٹس کو فوری طور پر بند کیا جائے ۔ ناموس رسالت اورختم نبوت کے حوالے سے قوم بیداررہے مستقبل میں بھی ان مقدس شقوں کو ختم کرنے کے لےے ناکام کوشش کی جا سکتی ہے ۔ دوسال قبل حقوق نسواں ایکٹ بنانے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے اور اور اس حوالے سے بنائی گئی کمیٹی اپنی ذمہ داری پوری کرے ۔
جن گستاخان رسول کو عدالتیں سزائیں سنا چکی ہیں ان کو فوری طور پر پھانسی دی جائے ۔جبکہ گستاخہ آسیہ کو عدالتی فیصلے کی روشنی میں فوری طور سزادی جائے ۔برما،شام،کشمیر،افغانستان اور پوری دنیا میںمسلمانوں پر جاری مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔جن مفتیان کرام نے پریس کلب میں اجتماعی شرعی اعلامیہ جاری کیا ان میں مفتی عبدالطیف قادری ، خضرالاسلام ، ڈاکٹرمفتی محمد عمران انور نظامی، مفتی محمد آصف نعمانی،علامہ محمد اصغر نورانی ،مولانا محمد علی نقشبندی،پیر بشیر احمد یوسفی ،مفتی مسعود الرحمن ،مفتی عاشق حسین ،عبدالحق اعوان ،مفتی ڈاکٹر محمد علی کریمی ،مولانا رب نواز حقانی ،مولانا غلام حسین نقشبندی،ڈاکٹر بدر منیر سیفی ،علامہ اصغر چشتی ،محمد احمد قادری،مولانا امانت علی ،مفتی محمد عمران ،مولانا محمد عمر بسرائ،مولانا امتیاز الرحمن ،مولانا علی رضا محمد ی سیفی ،مولانا محمد ابو بکر صدیق،مولانا محمد جنید رمضان ،مولانا محمد عابد ارشاد ، مفتی محمد حسیب قادری ،مفتی محمد عمران حنفی ،علامہ مفتی محمدطاہر تبسم قادری ،مفتی خلیل احمد یوسفی،مفتی گل احمد عتیقی ،مفتی گلزار احمد نعیمی،مفتی انتخاب احمد نوری،مفتی محمد فیصل ، مفتی محمد عبدالستار سعیدی ، مفتی محمد صادق فریدی،مفتی انوار علوی،مفتی محمد نعیم صابری،مفتی محمد ارشد نعیمی ،مفتی محمد اعجاز فریدی،مفتی محمد ہاشم ،مفتی محمد فیصل ندیم ،مفتی مشتاق نعیمی،مفتی عرفان اللہ سیفی،مفتی حافظ عرفان اللہ ،مفتی امتیاز احمد قادری،مفتی محمد اکمل مفتی محمد رضوان ،مفتی ضمیر احمد مرتضائی،مفتی اصغر حسین شاہ،مفتی حافظ محمد کوکب نورانی،مفتی محمد اسماعیل،مفتی نور احمد،مفتی حافظ شید شکور حسین ،مفتی حافظ محمد رضوان،مفتی حافظ اسرار الٰہی ،مفتی حافظ محمد وسیم ،مفتی شہزاد احمد نقشبندی،مفتی حافظ بلال فاروق،مفتی محمد امان اللہ شاکر،مفتی حافظ عرفان اللہ ،مفتی لیاقت علی صدیقی ،مفتی میاں غوث علی قصوری، مفتی محمد عارف نقشبندی، مفتی اللہ بخش محمدی سیفی ، مفتی محمد ندیم قمر، مفتی سیّد شہباز احمد شاہ،مفتی محمد سہیل ، مفتی محمد رضا کونین،،مفتی محمد یٰسین محمدی سیفی،مفتی حبیب الرحمن مدنی، مفتی حافظ محمد عثمان نوشاہی،مفتی محمد وقاص سلطانی اوردیگر شامل تھے۔