ترک صدر کے قتل کی سازش کرنے پر 34 افراد کو عمر قید کی سزا
انقرہ: ترکی کی عدالت نے صدر رجب طیب اردگان کے قتل کی سازش کرنے کے جرم میں 34 افراد کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
ترک میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی کے جنوب مغربی شہر موگلا کی عدالت میں طیب اردگان قتل سازش کیس کی سماعت ہوئی جس میں جج نے 47 ملزمان کو منصوبے میں ملوث ہونے کا مجرم ٹھہرایا اور ان میں سے 34 کو عمر قید کی سزا سنائی۔ عمر قید کی سزا پانے والوں میں سینیئر فوجی افسران بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 15 جولائی کو ترکی میں فوج کے باغی دھڑے نے صدر طیب اردگان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کی تھی اور اسی دوران طیب اردگان کو قتل کرنے کا بھی منصوبہ بنایا گیا تھا۔ منصوبے کے مطابق طیب اردگان کو ایجیئن میں واقع ایک پرتعیش ہوٹل میں قتل کیا جانا تھا جو وہاں چھٹیاں منانے کے لیے موجود تھے۔
اردگان قتل منصوبے میں ملوث ملزمان کے خلاف مقدمہ 20 فروری کو شروع کیا گیا تھا۔ اس ناکام فوجی بغاوت کے دوران 249 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔ اس بغاوت کے بعد ترک حکام کے کریک ڈاؤن میں 50 ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا تھا جن کا تعلق فوج، پولیس، فضائیہ، عدالتوں، محکمہ تعلیم اور میڈیا سے تھا۔