انٹرنیشنل

بھینسوں کے چوروں نے 40 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا،بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی اغوا

بغداد 30 نومبر 2017
(انٹرنیشنل بیورو رپوٹ نیوز وائس آف کینیڈا)
عراق میں داعش کا عسکری وجود ختم کر دیا گیا ہے ،عراقی وزیراعظم کا دعویٰ
انبار صوبے کے مغربی صحرا میں 14 ہزار مربع کلو میٹر کا رقبہ داعش تنظیم سے کلیئر کرا لیا گیا ہے، آزاد کرائے جانے والے علاقوں کے بڑے حصے میں نقل مکانی کرنے والوں کی واپسی ہو چکی ہے،100برس سے کوئی حکومت بھی شام کے ساتھ سرحد پر مکمل طور پر پہنچنے میں کامیاب نہیں ہو سکی، حیدر العبادی کی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس
عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے اعلان کیا ہے کہ انبار صوبے کے مغربی صحرا میں 14 ہزار مربع کلو میٹر کا رقبہ داعش تنظیم سے کلیئر کرا لیا گیا ہے، سکیورٹی فورسز کے شام کی سرحد تک پہنچنے کے بعد عراقی فورسز نے اپنی سرزمین سے اس شدت پسند تنظیم کے عسکری وجود کا خاتمہ کر دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق العبادی نے بغداد میں اپنی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 100 برس سے کوئی حکومت بھی شام کے ساتھ سرحد پر مکمل طور پر پہنچنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔
عراقی وزیراعظم کا اشارہ دور دراز صحرائی علاقے کی جانب تھا۔انبار صوبے کا رقبہ 1.38 لاکھ مربع کلو میٹر ہے جس میں اکثر صحرائی علاقے ہیں۔ یہ صوبہ عراق کے مجموعی رقبے کا ایک تہائی ہے۔العبادی نے باور کرایا کہ آزاد کرائے جانے والے علاقوں کے بڑے حصے میں نقل مکانی کرنے والوں کی واپسی ہو چکی ہے۔ داعش کے غالب آنے کے بعد سے تقریبا 40 لاکھ عراقیوں نے اپنے گھر بار کو چھوڑا۔
عراقی حکومت کا کہنا ہے کہ ان میں نصف سے زیادہ لوگ اپنے علاقوں کو لوٹ آئے ہیں جن کو داعش تنظیم سے آزاد کرایا گیا تھا۔گزشتہ تین برسوں سے جاری فوجی آپریشن کے نتیجے میں داعش تنظیم اس اراضی سے ہاتھ دھو بیٹھی جس پر اس نے 2014 میں قبضہ کر لیا تھا۔ اس اراضی کا رقبہ عراق کے کل رقبے کے ایک تہائی کے برابر تھا۔ عراقی فورسز کو آپریشن میں امریکا کے زیر قیادت بین الاقوامی اتحاد کی بھرپور سپورٹ حاصل تھی۔
عسکری لحاظ سے داعش تنظیم کے اس جنگ میں ہزیمت سے دوچار ہونے کے باوجود اس کے "سِلیپنگ سیل” ایک چیلنج کی حیثیت رکھتے ہیں جومحفوظ علاقوں میں حملے کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں آخری کارروائی پیر کے روز بغداد کے جنوب مغرب میں النہروان کے علاقے میں ہونے والا خود کش حملہ تھا جس میں 19 افراد ہلاک ہوئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button