بھارت ۔ احمد آباد میں ایئر انڈیا کا مسافر طیارہ گر کر تباہحادثے کا شکار بوئنگ 787 طیارہ 11 سال پرانا تھا

12 جون 2025
رپورٹ: بشیر باجوہ / VOC اردو
بھارت، احمد آباد
Final Updated

🛬 احمد آباد میں ایئر انڈیا کا مسافر طیارہ گر کر تباہ

240 سے زائد مسافر سوار، سابق وزیر اعلیٰ بھی موجود تھے، ہلاکتوں کا شدید خدشہ

بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں آج ایک خوفناک فضائی سانحہ پیش آیا، جب ایئر انڈیا کی پرواز AI-171 اڑان بھرنے کے فوراً بعد گر کر تباہ ہو گئی۔ طیارے میں عملے کے 12 افراد سمیت 240 سے زائد مسافر سوار تھے، جن میں متعدد غیر ملکی بھی شامل تھے۔

📉 ٹیک آف کے فوراً بعد حادثہ، صرف 625 فٹ بلندی حاصل کر سکا

رپورٹس کے مطابق طیارہ احمد آباد سے لندن جا رہا تھا۔ جیسے ہی طیارہ 322 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے روانہ ہوا، محض 625 فٹ کی بلندی پر ٹیکنیکل خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا۔ حادثہ دوپہر 1 سے 2 بجے کے درمیان پیش آیا۔

🆘 “مے ڈے” کال اور آخری لمحات

بھارتی سول ایوی ایشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق کیپٹن نے ایک بج کر 39 منٹ پر “مے ڈے” کی ایمرجنسی کال دی، جس کے کچھ ہی لمحوں بعد طیارہ رہائشی علاقے پر جا گرا۔ فلائٹ ریڈار کے ڈیٹا کے مطابق طیارے سے اڑان بھرنے کے بعد ایک منٹ سے بھی کم وقت میں رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔

🌍 بین الاقوامی مسافر بھی سوار

بھارتی میڈیا کے مطابق طیارے میں:

169 بھارتی شہری

53 برطانوی باشندے

1 کینیڈین

7 پرتگالی شہری

11 بچے

سوار تھے، جبکہ گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی بھی اسی پرواز میں موجود تھے۔

🔥 جائے حادثہ پر دھواں، ویڈیوز منظر عام پر

حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر جائے حادثہ کی ویڈیوز تیزی سے وائرل ہوئیں، جن میں شدید دھواں، آگ اور ملبہ دیکھا جا سکتا ہے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، جبکہ احمد آباد ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل کر دیا گیا ہے۔

✈ 11 سال پرانا بوئنگ 787، تکنیکی نقائص زیر تفتیش

حادثے کا شکار بوئنگ 787 طیارہ 11 سال پرانا بتایا گیا ہے، جس کی تکنیکی جانچ پڑتال کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ بھارتی ڈی جی سی اے (DGCA) کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم کو فوری طور پر روانہ کر دیا گیا ہے تاکہ حادثے کی وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔

وی او سی اردو
🌐 www.newsvoc.com
📲 ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں: https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k

وی او سی اردو: تحقیقی، تجزیاتی اور غیر جانبدار صحافت کا معتبر پلیٹ فارم

ڈسکلیمر:
یہ خبر ابتدائی ذرائع اور وی او سی اردو کی تحقیق کی بنیاد پر عوامی آگاہی کے لیے شائع کی گئی ہے۔ وی او سی اردو کسی بھی قانونی دعوے یا الزام کی تصدیق یا تردید کی ذمہ داری قبول نہیں کرتا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں