بھارت کے خلاف ہر سطح پر بھرپور تیار ی کی ضرورت ہے: سینیٹرسراج الحق

لاہور(نیوز ڈیسک)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل اوربھارتی جنگی عزائم پر فوری طور پر حکومت اور اپوزیشن کا جوائنٹ اجلاس ہوناچاہئے۔بھارت کے خلاف ہر سطح پر بھرپور تیار ی کی ضرورت ہے ۔ کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکل رہا ہے جس پر وہ سخت جھنجھلاہٹ کا شکار ہے۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل اوربھارتی جنگی عزائم پر فوری طور پر حکومت اور اپوزیشن کا جوائنٹ اجلاس ہوناچاہئے۔بھارت کے خلاف ہر سطح پر بھرپور تیار ی کی ضرورت ہے ۔ کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکل رہا ہے جس پر وہ سخت جھنجھلاہٹ کا شکار ہے ۔احتساب سے بھاگنے والے حکمرانوں کے پاس اخلاقی طور پر حکومت میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ۔قوم کرپشن کا خاتمہ اور حکمران اپنا اقتدار بچانا چاہتے ہیں ۔کرپشن کے خلاف تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔30ستمبر کو کرپشن کے خلاف فیصل آباد اور رائیونڈ میں ہونے والے دھرنے کامیاب ہونگے ،ہم ڈنڈاسیاست پر یقین نہیں رکھتے ،ہمارے دھرنے پر امن ہونگے ۔ بدامنی یا انتشار کی کوشش کی گئی تو اس کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کے اجلاس کے بعد پارلیمنٹ کے سامنے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر کو ہاتھ سے نکلتا دیکھ کر بھارت بوکھلا گیا ہے اور 70سال سے اقوام متحدہ کے چارٹر پر متنازعہ علاقہ کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دیکر اس نے پوری دنیا کے سامنے شرمندگی اور ندامت کو گلے لگایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھارت دنیا کے سامنے پوری ڈھٹائی سے جھوٹ بول رہا ہے اور دوسری طرف ہم سچ بولنے کی بھی جرا¿ت نہیں کررہے جس سے نہ صرف کشمیر بلکہ پاکستان کے اندر بھی ایک مایوسی اور بے چینی پائی جاتی ہے ۔وزیر اعظم نے جنرل اسمبلی میں ایک اچھی تقریر کرنے کے بعد چپ سادھ رکھی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکمران کرپشن کے خلاف قومی مطالبے کو مسلسل نظر انداز کررہے ہیں جس سے عوام کے اندر حکمرانوں کے خلاف نفرت کا ایک لاوا پک رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام روزانہ سڑکوں پر احتجاج کرتے ہیں اس کے باوجو د حکومت نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے نہ کوئی کمیشن تشکیل دیا اور نہ خود کو احتساب کیلئے پیش کیا ۔وزیر اعظم اگر آج خود کو احتساب کیلئے پیش کردیں تو اگلے ہی دن دوسروں کا احتساب شروع ہوجائے گا ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں