بھارت میں 50 نوجوان انجینئرز نےاپنی نوکریوں سے استعفیٰ دے کر سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کر دیا
بھارت میں 50 نوجوان انجینئرز نےاپنی اپنی نوکریوں سے استعفیٰ دے کر سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔
میڈیار پورٹس کے مطابق انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی( آئی آئی ٹی) کے فارغ التحصیل 50 نوجوان انجینئرز ملک کے پچھڑے طبقات اور اقلیتوں کے حقوق کی جنگ لڑنے کےلئے میدان سیاست میں اتر گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 50 انجینئر نوجوانوں کے گروپ کے سربراہ نوین کمار نےبھارتی الیکشن کمیشن میں ’بہوجن آزاد پارٹی‘ کے نام سے سیاسی جماعت رجسٹرڈ کرنے کی درخواست دیدی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں نوین کمار نے کہا کہ مختلف شہروں کی آئی آئی ٹیز سے تعلیم پا کر ملازمتوں میں مگن ہم 50 نوجوانوں نے ملک کے دلتوں،اقلیتوں اور دیگر پچھڑے ہوئے طبقات کے حقوق کیلئے اپنی نوکریاں چھوڑ دی ہیں اورسیاست کا آغاز کر دیا ہے۔
بھار بدلنے کا عزم، 50 انجینئرز سیاسی میدان اتر آئے
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے بڑے مقصد کیلئے اپنی ملازمتیں چھوڑی ہیں،ہم جلدی میں نہیں،سیاسی جماعت رجسٹرڈ ہونے کے بعد آئندہ برس بہار کے انتخابات میں حصہ لیں گے اور پھر 2020ء کے عام انتخابات میں اپنی پارٹی کو لوگوں تک لے کر جائیں گے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 50 نوجوان انجیئنرز کے گروپ میں زیادہ تر کا تعلق دلت،پچھڑے طبقات اور اقلیتوں سے ہے، جن کا خیال ہے کہ ملک کے غریب لوگوں کو ان کے حصے کی تعلیم اور روزگار نہیں مل رہا ہے۔
سیاسی میدان میں قدم رکھنے والے ان نوجوان انجینئرز نے اپنا ایک پوسٹر بھی جاری کیا ہے،جس میں بی آر امبیڈکر،سبھاش چندر بوس اور اے پی جے عبدالکلام کی تصاویر نمایاں ہیں۔
بہوجن آزاد پارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر ہماری سرگرمیاں شروع ہوگئی ہیں،جیسے ہی الیکشن کمیشن میں پارٹی رجسٹرڈ ہوگی تو ہم میدان میں اتریں گے اور اپنے کام کا آغاز کردیں گے۔