بھارت میں سچ بولنے کی سزاموت سے کم نہیں، فنکار
لاہور: بالی ووڈ کے ورسٹائل اداکار اوم پوری کی پراسرار موت نے پاکستانی فنکاروں کوبھی ہلا کررکھ دیا ہے۔ کسی نے ان کی موت پاکستان سے محبت اور چاہت کو قراردیا ہے توکسی نے اس حوالے سے تحقیقات بھارتی حکومت آلہ کار پولیس سے نہیں بلکہ کسی بین الاقوامی تحقیقاتی کمپنی سے کروانے کی خواہش ظاہرکردی ہے۔
اداکار نیئراعجاز نے کہا کہ اوم پوری ایک بہترین اداکارتھے۔ ان کی فنی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ ان کی لازوال اداکاری نے کئی فلموں کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے یادگاربنا دیا۔ ان کی موت پردنیا بھرمیں ان کے چاہنے والے افسردہ تھے لیکن پوسٹ مارٹم رپورٹ اورملے جلے بیانات نے اس کیس کوایک نئی سمت موڑ دیا ہے۔ اس کی تحقیقات اعلیٰ پیمانے پرہونی چاہیے تاکہ ان کے چاہنے والوں کے سامنے حقائق آسکیں۔
اداکارہ ماہ نورنے کہا کہ اوم پوری صرف بھارت ہی نہیں بلکہ دنیا کے بیشترممالک کی فلموں اوردیگرپروجیکٹس میں کام کرنے والے ورسٹائل اداکارتھے۔ ان کواگرسوچی سمجھی سازش کے تحت قتل کیا گیا ہے تواس کے پیچھے کام کرنے والوں کوسامنے لایا جائے۔ ان کا ایک بیان انتہا پسند ہندوؤں کواتنا چبھا کہ ان کو’’ مہان سے شیطان ‘‘ بنادیا گیا۔