بھارتی وزیراعظم آئندہ ہفتے جرمنی کا دو روزہ دورہ کریں گے
(منور علی شاہد بیوروچیف جرمنی)
بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی 29مئی کو جرمنی کے دو روزہ دورہ پر برلن پہنچ رہے ہیں جہاں وہ چانسلر
انجیلا میرکل کے ساتھ تبادلہ خیالات کریں گے اور اس دورہ کے دوران مختلف معاہدوں پر دستخط بھی ہوں گے بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ ان کا ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی ہوگا
بھارت میں جرمن کے سفیر ڈاکٹرمارٹن نے دورے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی دو سالہ بین الحکومتی مشاورتی میٹنگ میں شرکت کے لئے 29مئی کو برلن پہنچ رہے ہیں۔ جرمن سفیر نے میڈیا کو بتایا کہ بھارتی وزیراعظم کے دورہ کے دوران جرمن چانسلی انجیلا میرکل کے ساتھ مختلف امور پر رفصیلی تبادلہ خیال ہو گا جس میں تجارت کا شعبہ سر فہرست ہوگا اس کے علاوہ اس دورہ کے دوران متعدد معاہدوں پر دستخط بھی ہونگے اور دونوں ملکوں کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی
بھارتی وزیراعظم کے دورہ بارے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے بھارت میں جرمن سفیر نے کہا کہ جرمن چاہتا ہے کہ بھارت اور یورپین یونین کے مابین آزاد تجارتی معاہدے پر بات چیت جلد سے جلد شروع ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ آئی سی جے 2015 میں بھارتی وزیراعظم اور انیجیلا میرکل نے اس آزاد تجارتی معاہدے پر جلد سے جلد کام شروع کرنے پر کافی زور دیا تھا۔ جرمن سفیر نے اس معاہدے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آپ گلوبلائزیشن پر اثر انداز ہونا چاہتے ہیں تو آپ کو ایسے معاہدے کرنا ہی ہونگے
یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارت اور جرمنی کے مابین حالیہ برسوں میں باہمی تجارت میں کافی اضافہ ہوا ہے انڈو جرمن چیمبر آف کامرس جرمنی کے باہر سب سے بڑا مشترکہ چیمبر ہے دونوں ممالک کی سات ہزار سے زائد کمپنیاں اس کی ممبر ہیں جب کہ اٹھارہ سو سے زائد جرمن کمپنیاں بھارت کے ساتھ تجارت کر رہی ہیں 2010 کے بعد سے جرمن کمپنیوں نے بھارت میں ترپن ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری کی ہے۔جرمنی بھارت کا دوسرا سب سے بڑا ترقیاتی پارٹنر بھی ہے ۔جرمنی ہر سال بھارت کو سات ہزار کروڑ کی مالی امداد بھی دیتا ہے تعلیم کے شعبہ میں دونوں ملکوں کے مابین مسلسل ترقی ہو رہی ہے اس وقت چودہ ہزار بھارتی طالب علم جرمنی میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور یہ تعداد گزشتہ چار سال کی نسبت دو گنا ہے اور اس میں سالانہ پچیس فیصد اضافہ ہو رہا ہے